سانحہ صفورا میں ملوث دہشتگرد گینگ پاکستان میں خلافت کا نفاذ چاہتے تھے، آئی جی سندھ
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی نے کہا ہے کہ سانحہ صفورا میں ملوث دہشتگرد پاکستان میں خلافت کا نظام نافذ کرنا چاہتے تھے۔ سینیٹر رحمان ملک کی سربراہی میں ہونے والے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی نے کہا کہ کراچی میں امن و امان کی صورتحال میں بہتری آئی ہے، ٹارگٹ کلنگ میں 53، جبکہ دہشتگردی کے واقعات میں 98 فیصد کمی ہوئی۔ آئی جی سندھ نے بتایا کہ اغوا برائے تاوان کے واقعات میں بھی 98 فیصد کمی واقع ہوئی ہے، جبکہ 2014ء میں 21 اور 2015ء میں 9 بینک ڈکیتیاں ہوئیں، لیاری سے 186 گینگسٹر پکڑے گئے۔ غلام حیدر جمالی کا کہنا تھا کہ سانحہ صفورا میں ملوث 25 رکنی گینگ 37 بڑے واقعات میں ملوث ہے، دہشتگرد گینگ ایک سال سے شام میں موجود عبدالعزیز نامی شخص کی ہدایات پر کام کر رہے تھے، 14 دہشتگردوں کا پتہ لگایا جا چکا ہے، جس میں سے 8 کو گرفتار بھی کیا جا چکا ہے، عبدالعزیز کا تعلق سندھ کے علاقے جامشورو سے ہے، اور اس کی گرفتاری کیلئے انٹرپول سے رابطہ کر رہے ہیں۔
آئی جی سندھ نے بتایا کہ سانحہ صفورا کے دہشتگردوں سے ایک ٹارگٹ لسٹ بھی برآمد ہوئی ہے، جس میں پولیس اور فوج کے اعلیٰ افسران کے نام بھی شامل ہیں، یہ گروپ خاتون سماجی کارکن سبین محمود اور شکارپور میں امام بارگاہ پر ہونے والے حملے میں بھی ملوث تھا، اس گروپ میں شامل تمام دہشتگردوں نے مختلف شعبہ جات میں ایم ایس سی کر رکھا تھا، اور ان کا ہدف پاکستان میں خلافت کا نفاذ تھا۔ واضح رہے کہ رواں برس مئی میں کراچی کے علاقے صفورا گوٹھ میں 8 دہشتگردوں نے ایک بس میں گھس پر فائرنگ کر کے اسماعیلی برداری سے تعلق رکھنے والے خواتین سمیت 45 افراد کو قتل کر دیا تھا۔