حکومت کو سعودی اتحاد میں شمولیت پر وضاحت کرنا پڑے گی، علامہ سبطین سبزواری
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) شیعہ علما کونسل پنجاب کے صدر علامہ سبطین سبزواری نے کہا ہے کہ سینیٹ کے ان کیمرہ سیشن میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز کے سعودی عرب کی قیادت میں بننے والے 34 ممالک کے اتحاد میں پاکستان کی شمولیت پر غیر تسلی بخش جواب سے واضح ہو گیا ہے کہ کچھ تو ہے، جس کی پردہ دار ی ہے۔ گوجرانوالا اور شیخوپورہ میں شیعہ علما کونسل کے اجلاسوں سے خطاب میں علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ سرتاج عزیز کے مبہم جواب پر اپوزیشن کا واک آوٹ جمہوری حق ہے، حکومت کو سعودی اتحاد میں شمولیت پر وضاحت کرنا پڑے گی، اس کیلئے قومی کے اجتماعی ضمیر کے اظہار کا پلیٹ فارم پارلیمنٹ ہے، مگر لگتا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف جلاوطنی کے دوران اپنی میزبانی کا بدلہ چکانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے وزیر خارجہ اور وزیر دفاع کو کروائی گئی یقین دہانیوں پر پارلیمنٹ کو اعتمادمیں نہ لینا جمہوری اداروں کی توہین اور آمرانہ سوچ کی آئینہ دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک مسلکی جماعت سعودی ایران تنازع کو شیعہ سنی فرقہ واریت کا رنگ دینے کی سازش کر رہی ہے اور حرمین شریفین کو خطرہ قرار دے کر سعودی شہزادوں کی نمک حلالی کرنا چاہتی ہے، اس سے انہیں کچھ ملنے والا نہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ یمن میں سعودی عرب کی مداخلت کو جواز فراہم کرنے سے پارلیمنٹ کے انکار نے واضح کر دیا تھا کہ قوم جذباتی نعروں پر بیوقوف نہیں بنایا جا سکتا۔ علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ خدانخواستہ کبھی حرمین شریفین کو خطرہ ہوا تو پاکستان کے عاشقان مصطفی (ص) حجاز مقدس کی حفاظت کیلئے علامہ ساجد نقوی کی قیادت میں ہراول دستے کا کردار ادا کریں گے، مگر آل سعود کی خاندانی بادشاہت کو خطرہ حرمین کو خطرہ بنا کر نہ پیش کیا جائے۔ دریں اثنا علامہ سبطین سبزواری نے اے آر وائی نیوز اسلام آباد کے دفتر پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے دہشت گردوں کی بزدلانہ کارروائی اور آزادی صحافت پر حملہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوم میڈیا کی آزادی پر یقین رکھتی ہے، حملوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا، حکومت میڈیا ہاوسز کی حفاظت کے اطمینان بخش انتظامات کرے۔