سعودی حکمران علی النمر کو پھانسی دینے سے باز رہیں، وفاق المدارس شیعہ
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر علامہ حافظ سید ریاض حسین نجفی، نائب صدر علامہ نیاز حسین نقوی اور سیکرٹری جنرل علامہ محمد افضل حیدری نے ذرائع ابلاغ کی ان اطلاعات پر تشویش کا اظہار کیا ہے کہ سعودی حکمران آیت اللہ باقرالنمر شہید کے بھتیجے علی النمر کو بھی جھوٹے الزامات میں سزائے موت دینے کا پروگرام رکھتے ہیں۔ انہوں نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے سعودی عرب میں شیعہ مسلمانوں پر ہونیوالے مظالم کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ لاہور میں علما کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نوجوان علی النمر 2012ء سے سعودی حکام کی قید میں ہیں، جن پر سیاسی حقوق کا مطالبہ کرنے کے الزامات کی بنیاد پر مقدمات قائم کئے گئے۔ علامہ ریاض نجفی نے خبردار کیا کہ سعودی حکام کو ظلم کا راستہ اختیار کرنے کی بجائے تحمل اور بردباری کا مظاہرہ کرتے ہوئے علی النمر اور دیگر شیعہ رہنماوں کو فی الفور رہا کر دینا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ناحق خون سے سعودی حکام کی بداعمالیوں میں مزید اضافہ ہوگا، جس کی اللہ کے ہاں پکڑ ہوگی اور امت مسلمہ مزید تقسیم کا شکار ہوگی، اس لئے سعودی بادشاہوں کو کسی ایسے اقدام سے گریز کرنا چاہیے جس سے مزید کشیدگی پیدا ہو، کیونکہ کوئی مسلمان اپنے کلمہ گو بھائی پر ہونے والے ظلم پر خاموش نہیں رہ سکتا، اگر خدانخواستہ علی النمر کو بھی شہید کیا گیا تو امت مسلمہ سراپا احتجا ج ہوگی اور آل سعود کے بارے میں مسلمانوں کے دلوں میں مزید نفرت پیدا ہوگی، اس لئے سعودی حکام سزائے موت دینے کی بجائے عوام کو ان کے سیاسی جمہوری حقوق اور اقتدار میں حصہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام میں بادشاہت کا کوئی تصور نہیں، سعودی بادشاہت حجاز مقدس کو اپنی ملکیت نہ سمجھیں، واضح رہے کہ سعودی حکام نے 2 جنوری 2016ء کو شیعہ عالم دین آیت اللہ باقرالنمر کو شہید کر دیا تھا، جس کے بعد سعودی عرب اور ایران کے درمیان کشیدگی سمیت سعودی بادشاہت کے شیعہ اکثریتی علاقوں میں بھی حالات کشیدہ رہے۔
وفاق المدارس الشیعہ کے رہنماوں نے سٹی 42 چینل پر فائرنگ کے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت سے ملزمان کی گرفتاری اور صحافیوں کے تحفظ کا مطالبہ کیا ہے۔