بحرین میں انسانی حقوق کی پامالی کے بارے میں لرزہ خیز رپورٹ
بحرین میں انسانی حقوق کی ایک غیرسرکاری تنظیم نے اس ملک میں دو ہزار پندرہ میں انسانی حقوق کی وسیع پیمانے پر خلاف ورزی کے بارے میں ایک لرزہ خیز رپورٹ جاری کی ہے۔
پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بحرین کے انسانی حقوق مرکز ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ آل خلیفہ کی شاہی حکومت نے گزشتہ سال ایک ہزار آٹھ سو تراسی افراد کو احتجاجی سرگرمیوں میں شرکت کی وجہ سے گرفتار کیا ہے۔
اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان افراد کو گرفتار کرنے کے لیے کی جانے والی پچاس فیصد کارروائیوں میں سیکورٹی فورس کے اہلکاروں نے بغیر اجازت کے لوگوں کے گھروں میں داخل ہو کر انھیں گرفتار کیا۔ گرفتار شدہ تقریبا تیس فیصد افراد کو حکومت کے خلاف مظاہروں کے دوران گرفتار کیا گیا۔
اس رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے گرفتار کیے گئے افراد کے جو اعداد و شمار بتائے گئے ہیں، حقیقی تعداد ان سے کہیں زیادہ ہے کیونکہ گرفتار شدہ افراد کے اہل خانہ ان کی دوبارہ گرفتاری سے بچنے کے لیے ان کے نام انسانی حقوق کی تنظیموں کو پیش کرنے سے گریز کرتے ہیں۔
بحرین کے انسانی حقوق کے مرکز کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ دو ہزار پندرہ میں کم از کم چار سو اکتالیس افراد لاپتہ ہوئے کہ جن میں سے اڑتیس فیصد افراد کی عمریں اٹھارہ سال سے کم ہیں۔
اس رپورٹ میں قیدیوں کو ایذائیں دینے اور ان کی بھوک ہڑتال کی طرف بھی اشارہ کیا گیا ہے۔