کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس میں بھی تکفیری دہشتگرد گروہ کی سرگرمیوں کا انکشاف
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) پریڈی سے گرفتار ہونے والے تکفیری دہشت گرد حسین میمن نے دوران تفتیش کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس میں بھی کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہ کی سرگرمیوں کا انکشاف کیا ہے۔
زرائع کے مطابق کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس میں ملک دشمن، اسلام دشمن کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہ کی سرگرمیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ پریڈی اسٹریٹ تھانے کی حدود سے گرفتار ہونے والے کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہ کے دہشتگردحسین میمن کے انکشافات سے متعلق ابتدائی تفتیشی رپورٹ سامنے آگئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق تکفیری دہشتگرد نے انکشاف کیا ہے کہ وزیراعلٰی سندھ کے بیٹے اسد علی شاہ کو اغواء کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ تکفیری دہشتگرد نے بتایا کہ کمانڈر کاشف کے کہنے پر ایم کیو ایم کے رہنما وسیم اختر کی بھی ریکی کی تھی۔ تکفیری دہشتگردنے بتایا کہ اس کے ساتھی تکفیری دہشتگرد زین انصاری اور انور کامل نے وسیم اختر اور اسد شاہ کی ریکی کی۔ دہشتگرد حسین میمن نے اعتراف کیا کہ ڈیفنس میں عالمی تکفیری دہشتگرد گروہ القاعدہ کے لیے فنڈنگ کی جاتی ہے۔ قربانی کی کھالیں، زکوٰۃ، فطرہ اور چندے کی رقم القاعدہ کو فراہم کی جاتی ہے۔ گرفتار تکفیری دہشتگرد حسین میمن نے بتایا کہ وہ 2007-08 میں بیت اسلام مسجد ڈیفنس میں مولانا عبدالستار کے اصلاحی بیانات سننے کے لیے جاتا تھا، جہاں میری عالمی تکفیری دہشتگرد گروہ القاعدہ کے تکفیری دہشتگرد کاشف سے ملاقات ہوئی تھی۔
دہشتگرد حسین میمن نے بتایا کہ بعد ازاں کاشف نے انعام اللہ جیم مارشل آرٹ گزری میں کراٹے سیکھنے کے لیے داخلہ لیا تھا۔ وہاں بھی کاشف سے ملاقات ہوتی رہتی تھی۔ حسین میمن نے بتایا کہ کاشف 2012ء تک سیمینز کمپنی سائٹ میں انٹرنل آڈٹ کا ہیڈ تھا اور اس کے القاعدہ کے رکن حافظ شاہد سے قریبی مراسم تھے۔ حسین میمن نے بتایا کہ کاشف 2012ء میں دبئی چلا گیا اورآج کل وہیں دبئی میں ہے۔ ملزم نے بتایا کہ 2010-11 کے دوران زین انصاری اور کاشف میری ذہن سازی کرتے تھے اور لٹریچر فراہم کرتے تھے، گرفتار تکفیری دہشتگرد حسین میمن نے اپنے دہشتگرد بھائی بھائی حسن کے ہمراہ وزیرستان سے ٹریننگ حاصل کرنیکا اعتراف بھی کیا ہے۔ واضح رہے کہ تکفیری دہشتگرد حسین میمن کو چند روز قبل پولیس مقابلے میں دیگر تین تکفیری دہشتگرد ساتھیوں سمیت گرفتار کیا گیا تھا۔