Uncategorized

تکفیریت کا ضربِ عضب پر کاری وار، خرم زکی شھید

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ )ضربِ عضب اور کراچی آپریشن کی کامیابی کا راگ الاپنے والوں کے منہ پر تکفیریت نے سیاہی مل دی۔ضرب عضب کے حامی و ناصر سول سوسائٹی کے رہنماء خرم زکی کراچی میں تکفیری دہشتگردوں کے حملے میں ضرب عضب کی بھینٹ چڑھ گئے۔

زرائع کے مطابق کراچی کے علاقے نارتھ کراچی سیکٹر 11 بی میں ایک ہوٹل پر ملک دشمن، اسلام دشمن مولانا عبد العزیز کے پالتو تکفیری دہشتگردوں کی فائرنگ سے معروف صحافی اور سول سوسائٹی کے رہنماء خرم زکی اور انکے دوست رائو خالد اور جہانزیب شدید زخمی ہوگئے۔واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور امدادی کارکنوں نے موقع پر پہنچ کر تینوں زخمیوں کو فوری طبی امداد کے لئے عباسی شھید اسپتال منتقل کیا، جبکہ خرم زکی جوکہ پانچ گولیاں لگنے کے باعث شدید زخمی تھے کو آغا خان اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نا لاتے ہوئے شھید ہوگئے۔

اطلاعات کے مطابق معروف صحافی اور سول سوسائٹی کے معروف رہنماء خرم ذکی اپنے دوست رائو خالد کے ہمراہ نارتھ کراچی کے سیکٹر 11 بی میں ایک ہوٹل پر بیٹھے تھے کہ اسی دوران موٹر سائیکل سوار لال مسجد کے تکفیری دہشتگردوں نے ان پر فائرنگ کردی، جس سے خرم زکی اور ان کے دوست رائو خالد اور جہانزیب شدید زخمی ہوگئے۔واقع کے اطلاع ملتے ہی امدادی کارکنوں اور پولیس نے وقوعہ پر پہنچ کر تینوں زخمیوں کو فوری گئی تھیں طبی امداد کے لئے عباسی شھید اسپتال منتقل کیا جہاں خرم زکی نا انتہائی خراب حالت کو دیکھتے ہوئے انکو آغا خان اسپتال منتقل کیا گیا جہاں خرم زکی کا فوری آپریشن شروع کیا گیا لیکن اسی دوران وہ زخموں کی تاب نا لاتے ہوئے شھید ہوگئے۔ڈاکٹروں کے مطابق خرم زکی کو انتہائی قریب سے پانچ گولیاں ماری گئی تھیں ۔

یاد رہے کہ خرم زکی کا شمار سول سوسائٹی کے سرگرم رہنماؤں میں ہوتا تھا اور وہ ماضی میں صحافت کے پیشے سے بھی منسلک رہ چکے ہیں اس کے علاوہ وہ لیٹ اَس بلڈ پاکستان (Let US Build Pakistan) کے سوشل میڈیا پیج کو چلا رہے تھے۔

خیال رہے کہ خرم ذکی سول سوسائٹی کے رہنما جبران ناصر کے ساتھ وطنِ عزیز میں مظلوم پاکستانیوں کے خون ناحق بہانے والے سعودی نمک خوار تکفیری دہشتگردوں اور انکے سہولت کاروں باالخصوص عالمی تکفیری دہشتگردوں داعش،القائدہ،طالبان کے پاکستانی سہولت کار اور عالمی تکفیری دہشتگردوں کی اسلام آباد کے قلب میں موجود محفوظ پناہگاہ لال مسجد کے دہشتگرد خطیب مولانا عبدالعزیز کے خلاف مظاہروں میں بھی شریک رہے تھے۔

خرم زکی کی جانب سے پارلیمنٹ اور اعلیٰ عدلیہ کو عالمی تکفیری دہشتگرد گروہوں داعش، القائدہ ،طالبان اور عالمی تکفیری دہشتگردوں کے پاکستانی سہولت کار تکفیری دہشتگرد مولانا عبدالعزیز اور امؐ حسسان کی پاکستان دشمنی کے ثبوت پیش کئے جانے کے بعد لال مسجد کے دہشتگرد خطیب مولانا عبدالعزیز اور جامعہ حفصہ کی سرپرست امِ حسسان کی جانب سے علیٰ الاعلان قتل کی دھمکیاں بھی دی جارہی تھیں، اس تمام تر صورتحال کے باوجود وفاقی و صوبائی حکومت کی جانب سے پاکستان کے نڈر سپوت کی حفاظت کے لئے کوئی خاطر خواہ انتظامات نا کئے گئے اور بلاآخر تکفیری دہشتگردوں نے وطن عزیز کے اس عظیم اور نڈر فرذند خرم زکی کو اپنی بربریت کا نشانہ بناتے ہوئے ضربِ عضب کو ننگا کردیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button