یہ سبیلِ حسینیؑ ہے،سیاسی جماعت کا یونٹ یا سیکٹر آفس نھیں، ، علامہ ناظر عباس تقوی
شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ )ہماری پاس اطلاعات ہیں کہ مجالس و جلوسِ عزاء کے خلاف مزید پابندیوں کا حکم نامہ جاری ہونے والا ہے جو کہ ناقابلِ قبول ہے، ہم کسی صورت عزادارئی سید الشھداء پر کسی بھی قسم کی پابندی اور ریاستی دہشتگردی کو قبول نھیں کریں گے۔
زرائع کے مطابق ان خیالات کا اظہار شیعہ علماء کونسل پاکستان سندھ کے صوبائی صدر علامہ سید ناظر عباس تقوی نے گلستان جوہر میں مقامی مومنین کی جانب سے لگائی جانے والی سبیلِ شھدائے کربلا پر سندھ رینجرز اور مقامی پولیس کی جانب سے حملے کے خلاف گلستانِ جوہر کے مومنین کی جانب سے پرفیوم چوک گلستان ِ جوہر پر دیئے گئے احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ علامہ ناظر عباس تقوی کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے پنجاب حکومت کی طرز پر عزاداری خلاف کاروائیوں کا نا تھمنے والا سلسلہ شروع کیا ہوا ہے کہ جو ناقابلِ قبول ہے۔انھوں نے کہا کہ ایک جانب تو وزیرِ اعلیٰ سندھ شیعہ علماء کونسل پاکستان سمیت تمام ملی جماعتوں کو یوین دہانی کراتی ہے کہ مجلاس و جلوس ہائے عزاء کے حوالے سے جاری ہونے والے احکامات کا جائزہ لیتے ہوئے ان غیر ضروری اقدامات کے احکامات واپس لے گی کس جس سے عزادارئی سیدالشھداء میں کسی قسم کی دخل اندازی ہو یا اس میں خلل پیدا ہونے کا خدشہ ہو اور دوسری جانب کہیں تو سندھ حکومت پولیس اور رینجرز کے زریعے سندھ بھر باالخصوص شہر کراچی میں عزادارئی سید الشھداء میں رکاوٹیں ڈال رہی اور کہیں شیعہ جوانوں کی جانب سے لگائی جانے والی سبیلوں کو تہس نہس کرنے کے جرائم کا ارتکاب ہورہی ہے جو کہ کسی صورت قابلِ قبول نھیں ہے۔
دھرنے کا اطراف میں موجود سندھ رینجرز اور پولیس کے اعلیٰ حکام کو مخاطب کرتے ہوئے علامہ سید ناظر تقوی کا کہنا تھا کہ یہ مختلف وردیوں میں ملبوس افراد سن لیں کہ یہ حسینیؑ سبیلیں کہ جہاں سے انسانیت سیراب ہوتی ہے، نا کہ سیاسی جماعت کا یونٹ اور سیکٹر آفس نھیں کہ جہاں تم لوگو بوٹوں سمیت گھس جاواور ان کی بے حرمتی کرو اور یہاں توڑ پھوڑ کرو۔علامہ ناظر عباس تقوی نے مزید کہا کہ عزادارئی سیدالشھداء کو کسی اجازت نامے کی ضرورت نھٰیں ہے،یہ ہمارا ملک ہے،ہماری دھرتی ہے، ہم ہی اسی ملک کے بانی ہیں۔عزادارئی سیدالشھداء ہمارا قانونی و آئینی حق ہے اور اس حق کے حصول کے لئے ہمیں کسی کی اجازت کی ضرورت نھیں ہے۔،عزاداری قائم کرنے کے لئے اجازت نامہ مانگنے والا امام حسینؑ کا مجرم ہے۔
علامہ ناظر عباس تقوی نے دھرنے میں موجود شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے آپ لوگ اطمینان رکھیں ہم اور تما ملی جماعتیں آپ کے ساتھ موجود تھیں ،ہیں اور رہیں گی۔آپ کو عزادارئی سیدالشھداء ؑ برپا کرنے کے لئے کسی کے آگے ہاتھ پھیلانے کی ضرورت نھیں ہے،آپ بلا خوف و خطر عزاداری کریں سبیلیں لگائیں۔ نے مزید کہا کہ میں سندھ پولیس،سندھ رینجرز اور صوبائی حکومت کو متنبہ کرتے ہوئےکہا کہ محتاط ہوجائو اور عزاداری کے خلاف بے جا اور غیر قانونی پابند یوں سے باز آجاؤ۔انھوں نےسندھ رینجرز کے اہلکاروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر اب کراچی سمیت پورے سندھ میں کہیں بھی عزاداری یا سبیل کے خلاف کسی بھی اقدام کی خبر ہمیں ملی تو ہم تمہارے ریڈزون کو امام بارگاہ بنادیں گے اور پورے شہر کی مجالس تمہارے ریڈزون میں برپا ہونگی۔