پاکستانی شیعہ خبریں

ڈی آئی خان، سی ٹی ڈی کی کالعدم سپاہِ صحابہ پر کاری ضرب، تکفیری دہشتگرد کانپ گئے

شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) محرم الحرام کے دوران ڈیرہ اسمٰعیل خان میں مجالس اور جلوسوں کو نشانہ بنائے جانے کا منصوبے ناکام ۔سی ٹی ڈی اور حساس اداروں نے ڈیرہ اسماعیل خان میں کاروائی کے دوران کالعدم سپاہِ صحابہ پر کاری ضرب لگاتے ہوئے سپاہِ صحابہ کے اہم اور انتہائی مطلوب دہشتگرد کو گرفتار کرلیا۔

زرائع کے مطابق سی ٹی ڈی ڈیرہ نے خفیہ اطلاع ملنے پر حساس اداروں کے ساتھ ایک مشترکہ کاروائی کرتے ہوئے ڈیرہ اسمٰعیل خان میں فرقہ وارانہ دہشتگردی میں ملوث تکفیری دہشتگرد کو گرفتار کرلیا۔سی ٹی ڈی زرائع کے مطابق ایک خفیہ اطلاع ملنے پر سی ٹی ڈی نے حساس اداروں کی معاونت سے ڈیرہ بس اسٹاپ پر کاروائی کرتے ہوئے ایک تکفیری دہشتگرد کو گرفتار کرلیا۔اطلاعات کے مطابق سی ٹی ڈی اور حساس اداروں کی مشترکہ کاروائی میں گرفتار ہونے والے تکفیری دہشتگرد کی شناخت ڈیرہ اسمٰعیل خان سمیت خیبرپختونخواہ کے دیگر شہروں میں انتہائی مطلوب دہشتگرد جواد اکرم کے نام سے ہوگئی۔سی ٹی ڈی کے مطابق گرفتار تکفیری دہشتگرد جواد اکرام کالعدم سپاہِ صحابہ کا ماہر اور سفاک دہشتگرد ہے جوکہ ڈیرہ اسمٰعیل خان سمیت خیبرپختونخواہ کے دیگر شہروں میں شیعہ مسلمانوں سمیت سیکیورٹی اداروں کے اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ سمیت محرم الحرام کے دوران ہونے والے بم دھماکوں میں بھی ملوث ہے۔

سیکیورٹی زرائع کے مطابق گرفتار تکفیری دہشتگرد جواد اکرم نے دورانِ ابتدائی تفتیش انکشافات کرتے ہوئے بتایا ہے کہ وہ محرم الحرام کے موقع پر ڈیرہ اسمٰعیل خان میں دہشتگردی کی کاروائیوں کو انجام دینے کے لئے ڈیرہ آیا تھا کہ بس اسٹاپ پر ہی گرفتار کرلیا گیا۔جواد اکرم نےدورانِ تفتیش بتایا کہ وہ ڈیرہ اسمٰعیل کان میں اہلِ تشیع افراد سمیت پولیس،حساس اداروں کے اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ اور محرم الحرام کے دوران مجلس اور جلوسوں میں ہونے والے بم دھماکوں کی کاروائیوں میں ملوث ہونے کے ساتھ ساتھ ان کاروائیوں کا ماسٹر مائنڈ بھی ہے۔دہشتگرد جواد اکرم نے بتایا کہ پاک فوج اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے تکفیری دہشتگردوں کے خلاف آپریشن شروع کئے جانے کے بعدوہ افغانستان فرار ہوگیا تھا کہ جہاں وہ تحریک طالبان پاکستان کے دہشتگردوں کے ساتھ پشاور سمیت خیبرپختونخواہ کے دیگر علاقوں میں فرقہ وارانہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں سمیت پاک فوج اور ایف سی کے اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ اور ان پر ہونے والے خودکش حملوں کی پلاننگ کرتا تھا۔اس سال محرم کے آغاز میں اسے ایک بار پھر ڈیرہ اسمٰعیل خان سمیت خیبرپختونخواہ کے مختلف شہروں میں اہلِ تشیع کی ٹارگٹ کلنگ اور محرم الحرام کے موقع پر منعقد ہونے والی مجالس اور جلوسوں کا نشانہ بنانا تھا، جس کے لئے ڈیرہ اسمٰعیل خان اور اس کے اطراف میں موجود کالعدم سپاہِ صحابہ اور لشکرِ جھنگوی کے دہشتگردوں اور سہولت کاروں نے اس کی معاونت کرنی تھی۔

یاد رہے کہ عمران خان کے نئے پاکستان خیبر پختونخواہ کا انتہائی حساس شہر ڈیرہ اسمٰعیل خان عرصہ دراز سے کالعدم تکفیری دہشتگردوں کے زیرِ عتاب ہے۔ڈیرہ کافی عرصہ سے شیعہ مومنین سمیت پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کا مرکز بنا ہوا ہے، ان تما تر حالات باالخصوص محرم الحرام کی آمد کے باوجودصوبائی و مقامی انتظامیہ کی جانب سے ڈیرہ شہر میں سیکیورٹی کے حوالے سے قابلِ زکر اقدامات نہیں کئے جارہے، باوجود اس کے کہ سی ٹی ڈی اور حساس ادارے ڈیرہ میں موجود کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہوں کے خلاف کاروائیوں میں مصروف ہیں، لیکن صوبائی و مقامی انتظامیہ ڈیرہ اسمٰعیل خان اور پشاور سمیت خیبرپختونخواہ میں موجود ملک دشمن، اسلام دشمن کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہوں سپاہِ صحابہ،لشکرِ جھنگوی، تحریک طالبان پاکستان، جماعت الاحرار کے خلاف بھرپور آپریشن کرنے کے حوالے مجرمانہ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہے۔

اس قبل پشاور اور ڈیرہ اسمٰعیل خان سمیت پاکستان بھر میں شیعہ مسلمانوں کی تواتر کے ساتھ ٹارگٹ کلنگ کے خلاف مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اسلام آباد پریس کلب کے سامنے 87 دن تک جاری علامتی بھوک ہڑتال کے دوران ملاقات کے لئے آنے والے تحریک انصاف پاکستان کے سربراہ اور نئے پاکستان کے موجد عمران خان کے جانب سے ڈیرہ اسمٰعیل خان اور پشاور سمیت خیبرپختونخواہ کے دیگر شہروں میں ہونے والے شیعہ ٹارگٹ کلنگ سے ناواقفیت کا اظہار ایک حکومتی جماعت کے سربراہ کی جانب سے معنی خیز ہے۔

سی ٹی ڈی کے مطابق گرفتار تکفیری دہشتگرد جواد اکرم کے سر کی قیمت 10 لاکھ روپے مقرر تھی،سی ٹی ڈی زرائع کے مطابق تکفیری دہشتگرد جواد اکرم کی گرفتاری کالعدم سپاہِ صحابہ کے دہشتگردوں کے لئے بہت عظیم نقصان اور ڈیرہ اسمٰعیل خان سمیت خیبرپختونخواہ کے دیگر شہروں میں محرم الحرام کے موقع پر دہشت گردی کے منصوبوں کی ناکامی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ایک عظیم کامیابی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button