Uncategorized

آئی ایس او کی خام تربیت کے بعد جوان آئی او میں شامل ہو کر کامل تربیت پالیں، چیئرمین آئی او

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کراچی ڈویژن اور امامیہ آرگنائزیشن پاکستان کراچی ریجن کی جانب سے شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کی 29 ویں برسی کے موقع پر محسن ملت کانفرنس کا انعقاد مرکزی روڈ جعفر طیار میں کیا گیا۔

کانفرنس میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنما علامہ امین شہیدی، علامہ صادق رضا تقوی، مولانا نسیم حیدر زیدی، مولانا شیخ محمد حسن صلاح الدین، مولانا ذاکر حسین، علامہ مبشر حسن سمیت دیگر علماء کرام اور امامیہ آرگنائزیشن پاکستان کے چیئرمین رضی العباس شمسی نے شرکت کی۔ کانفرنس میں احسن مہدی اور مجاہد حسین رضوی نے ترانہ شہادت پیش کیا، جبکہ مقدس شاہ کاظمی نے شہید علامہ عارف حسین الحسینی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے خصوصی کلام پڑھا۔

شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ علامہ شہید عارف حسینی کا دورِ قیادت پاکستان میں جنرل ضیاء الحق کی فوجی آمریت کا دور تھا اور سیاسی جماعتیں جنرل آمریت کے خلاف سیاسی جدوجہد مین مصروف تھیں، چنانچہ شہید قائد نے جماعتوں سے ملے بغیر ملکی سیاست میں کلیدی کردار ادا کرتے ہوئے ملک کی تقدیر بدلنے کے لئے طویل جدوجہد کی اور شیعہ سنی اتحاد کے لئے مؤثر اقدامات کئے۔ انہوں نے کہا کہ مکہ اور مدینہ کے مقدس پر کبھی کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے، اگر کسی نے بھی ان مقدسات کے طرف غلط نگاہ ڈالی تو اس کی آنکھیں نکال دیں گے، یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ظالم کے خلاف ہر مقام پر کھڑے ہوں۔

مرکزی ناظم آئی او رضی العباس شمسی نے اپنے خطاب میں کہا کہ شہید قائد کی زندگی ہمارے لیے مشعل راہ ہے۔انہوں نے سر زمین پاکستان پر ولایت کی شمع کو روشن کیا۔ انہوں نے جوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایس او کی خام تربیت کے بعد جوان آئی او میں شامل ہو کر کامل تربیت پالیں۔

علامہ صادق رضا تقوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ علامہ شہید عارف حسین الحسینی اتحاد بین المسلمین کے عظیم علمبردار اور فرقہ واریت اور مذہبی منافرت کے شدید مخالف تھے، انہوں نے علمائے اہل سنت کے ساتھ مل کر امت مسلمہ کی صفوں میں وحدت و یکجہتی کے لئے گرانقدر کوششیں کیں، شہید علامہ عارف حسینی کے یہی افکار و نظریات اسلام دشمن قوتوں اور ان سرغنہ امریکہ کے لئے سخت ناگوار تھے اور وہ اس کو اپنے دراز مدت مفادات کے لئے سخت خطرناک سمجھتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ شہید علامہ عارف حسینی نے اپنی ذمہ داریاں بطور احسن نبھائیں اور وحدت مسلمین و وحدت مومنین کے اوپر اپنی جان نچھاور کردی، آج قطعی طور پر انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ مومنین و مسلمین ایک ہوجائیں اور متحد ہوکر دشمنان اسلام کی ریشہ دوانیوں کو نقش بر آب کردیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button