کراچی، 25 محرم کے مرکزی جلوس میں شیعہ لاپتہ افراد کیلئے احتجاج
ان لاپتہ عزاداروں کا قصور یہ ہے کہ یہ یا حسینؑ کرتے ہیں یہ علیؑ کی محبت رکھتے ہیں
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز پاکستان کے تحت کراچی کے علاقے شاہ فیصل کالونی میں نکالے جانیوالے 25 محرم الحرام کے قدیمی مرکزی جلوس میں لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق احتجاج میں شیعہ لاپتہ افراد کے اہل خانہ سمیت عزاداروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ احتجا ج سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی اور شیعہ علماء کونسل صوبہ سندھ کے صدر علامہ ناظر عباس تقوی نے خطاب کیا۔ اس موقع پر شرکاء نے شیعہ لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے شدید نعرے بازی کی۔
مقررین نے خطاب میں کہا کہ ٍآج یوم اسیر امام سجادؑ کی شہادت کی مناسبت سے منایا جارہا ہے، آج امام سجاد ؑ کے عزاداروں کو بے گناہ لاپتہ کیا گیا ہے، شیعہ قوم کے علماء، تنظیموں، بانیان جلوس اور پوری قوم کی ذمہ داری ہے کہ ان کی بازیابی کیلیے آواز اٹھائیں،ہم ظلم کے خلاف آواز اٹھانے کو امام حسین ؑ کی سنت سمجھتے ہیں۔
مقررین نے حکومت اور اداروں سے سوال کیا کہ ان لاپتہ عزاداروں کا کیا قصور ہے؟ کیا انہوں نے کوئی جرم کیا ہے؟ ان لاپتہ عزاداروں کا قصور یہ ہے کہ یہ یا حسینؑ کرتے ہیں یہ علیؑ کی محبت رکھتے ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں عمران انکل! باجوہ انکل! مجھے میرے بابا سے ملوا دیں
ان کا کہنا تھا کہ افسوس کی بات یہ ہے کہ ان محب وطن عزاداروں کو داعش جیسی دہشتگرد تنظیم سے بیلنس کیا جاتا ہے قاتل و مقتول کو ایک پلڑے میں رکھا جاتا ہے، حکام بالا سے کہتےہیں کہ ان عزاداروں کو دہشتگردوں سے بیلنس کرنا ختم کرو۔ اگر انہوں نے کوئی جرم کیا ہے تو انہیں عدالت میں پیش کیا جائے اور اگر انہوں نے کوئی جرم نہیں کیا تو بیلنس پالیسی کی خاطر اٹھائے جانے والے عزاداروں کو بازیاب کیا جائے۔
مقررین نے اس بات کا اعلان کیا کہ ہماری یہ احتجاجی تحریک آہستہ آہستہ زور پکڑتی جارہی ہے۔ پوری قوم اداروں کی مذاکراتی ٹیم کو دیکھ رہی ہے اگر یہ مذاکرات نتیجہ خیز ثابت نہ ہوئے تو پھر اسلام آباد کا پارلیمنٹ ہاؤس بھی ہوگا اور ملک کی ہر سڑک پر حسین کا ماتم ہوگا اور ان عزاداروں کی بازیابی تک جاری رہے گا۔