
شہیدسلمان حیدرکاخون رائیگاں نہیں جانے دیں گے، 27 مارچ نشترپارک کراچی میں لائحہ عمل کا اعلان کریں گے
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ باقر عباس زیدی نے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ معروف قانون دان و شیعہ رہنما سلمان حیدر ایڈووکیٹ کا قتل ان مذموم عناصر کی کارستانی ہے جو ملک میں فرقہ واریت پھیلانے کے ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں۔
مجلس وحدت مسلمین ظلم و بربریت کے اس واقعہ کی شدید مذمت اور قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں ایک بار پھر تکفیری دہشتگرد قوتیں متحرک ہوتی دکھائی دے رہی ہیں۔اگر انہیں سختی سے روکا نہ گیا تو دہشت گردی کے خلاف لڑی گئی طویل جنگ اور ہزاروں قیمتی جانوں کی قربانیاں رائیگاں چلی جائے گی۔ قومی سلامتی کے اداروں کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ملک دشمنوں کو سر اٹھانے سے پہلے کچل دیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں بے حس حکمران اور ریاستی ادارے شیعوں کیخلاف دہشتگردی کا حصہ ہیں
انہوں نے کہا کہ پشاور میں شیعہ مسجد کو نشانہ بنانے اور کراچی میں شیعہ وکیل کی ٹارگٹ کلنگ جیسے سنگین واقعات کے بعد قانون نافذکرنے والے اداروں کی ذمہ داریاں بڑھ گئی ہیں۔شیعہ مساجد، امام بارگاہوں کے ساتھ علما وذاکرین اور معروف شیعہ شخصیات کو تحفظ فراہم کرنا ریاستی اداروں کی اولین ذمہ داری ہے۔حساس اداروں کی جانب سے شیعہ علماء کرام اور شخصیات کو تھریٹ کے لیٹرز تو نکلتے ہیں مگر سکیورٹی فراہم نہیںکی جاتی، آخر کب تک یہ سلسلہ چلے گا۔حکومت اس سلسلے میں فوری طور پر احکامات صادر کرے اور ملک میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کو روکنے کے لیے جامع اور مؤثر حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کو اگر دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف ٹھوس انداز میں استعمال کیا جاتا تو آج نتائج مختلف ہوتے اور ملک دشمن عناصرکو آزادانہ ملک دشمن سرگرمیوں کا موقع نہ ملتا۔ ریاست اپنا آئینی کردار ادا کرتے ہوئے پاکستان کے 7کروڑ تشیع کو جان و مال کا تحفظ دے۔
یہ خبر بھی پڑھیں حکومت نے ملتِ تشیع کو دہشتگردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے
انہوں نے کہا کہ شہید سلمان حیدر نے ہمیشہ اتحاد بین المسلمین کا پرچار کیا۔ یہاں مذہبی منافرت اور انتشار پھیلانے والے تکفیری عناصر کو نہ صرف کھلی چھوٹ دی گئی ہے بلکہ حکومت کی طرف سے انہیں مکمل تحفظ بھی دیا جاتا ہے۔اس کے برعکس وحدت و اخوت اور مذہبی رواداری کا پرچار کرنے والوں کو دہشت گردی کی بھینٹ چڑھا دیا جاتا ہے۔ سندھ حکومت کی طرف سے سلمان حیدر کے قتل کو نظر انداز کیا جانا افسوسناک اور صوبائی حکومت کے تعصب کو ظاہر کرتا ہے۔ ظالموں کو خوش کرنے کے لیے مظلوموں کے زخموں پر نمک پاشی ناقابل برداشت ہے۔
انہوں نے کہا کہ سلمان حیدر کےخون کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا۔گورنر،وزیر اعلی سندھ، کور کمانڈر کراچی قاتلوں کی عدم گرفتاری کا فوری نوٹس لیں قتل میں ملوث دہشتگردوں اور سہولت کاروں کی گرفتاری عمل میں لائی جائے قاتلوں کی گرفتاری اور قرار واقعی سزا تک ملت تشیع چین سے نہیں بیٹھے گی۔ملت تشیع اپنے خلاف ہونے والی ناانصافیوں، یکساں نصاب تعلیم کے متنازع نکات اور ملک میں جاری دہشت گردی کی نئی لہر کے خلاف 27مارچ کو نشتر پارک میں بھرپور احتجاج کرے گی اور آئندہ کا لائحہ عمل واضح کیا جائے گا۔