مشرق وسطی

یمن جنگ میں بدترین شکست کے بعد سعودی عرب مذاکرات پر مجبور

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ یمن میں جاری جنگ کے خاتمے کے مقصد سے وہ امریکہ کے ساتھ مذاکرات کر رہے ہیں۔

سعودی وزیر کا یہ بیان یورپی یونین کے خارجہ امور کے سیکریٹری جوزپ بورل سے ملاقات کے بعد سامنے آیا ہے۔ اس خبر کی مزید تفصیلات جاری نہیں کی گئی ہیں۔

اس سے قبل گزشتہ ہفتے منگل کے روز امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سالیوان نے سعودی حکومت کے ولیعہد محمد بن سلمان سے ریاض میں ملاقات اور یمن کے موضوع پر گفتگو کی تھی۔ جیک سالیوان نے اسی طرح سعودی حکومت کے نائب وزیر دفاع خالد بن سلمان، وزیر داخلہ عبدالعزیز بن سعود بن نایف اور نیشنل گارڈز کے وزیر عبد اللہ بن بندر سے بھی ملاقات کی تھی۔

قابل ذکر ہے کہ امریکی صدر جوبایڈن نے واشنگٹن کی خارجہ پالیسی سے متعلق اپنی پہلی تقریر میں یہ دعوا کیا تھا کہ وہ جنگِ یمن کے خاتمے کے درپے ہیں۔

یمن میں مصروف جنگ امریکہ اور سعودی عرب کے حکام کے یہ بیانات ایسے عالم میں سامنے آ رہے ہیں کہ بین الاقوامی امور کے ماہرین یمن کو دنیا کے بدترین انسانی المیہ کا شکار بتاتے ہیں اور اُن کا کہنا ہے کہ اس وقت یمن کی دو کروڑ نوے لاکھ کی کل آبادی میں سے ستر فیصد عوام فوری امداد کے محتاج ہو چکے ہیں۔

یاد رہے کہ سعودی عرب امریکہ اور دیگر عرب و غیر عرب ممالک کے ساتھ مل کر مارچ دوہزار پندرہ سے یمن میں جارحیت کر رہا ہے اور اس دوران اس کے براہ راست حملوں میں کم از کم بیس ہزار یمنی شہری شہید جبکہ دسیوں ہزار زخمی ہو چکے ہیں۔ اسکے علاوہ یمن کے دسیوں لاکھ عوام بالخصوص بچے اور بیمار بھکمری، بیماری، غذائی اشیا اور دواؤں کی شدید قلت کے باعث موت کے خطرے سے روبرو ہو چکے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button