عالمی سامراج کے خلاف ایرانی عوام کے احتجاجی مظاہرے
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) ایرانی عوام نےچار نومبر ایرانی دارالحکومت تہران سمیت مختلف شہروں میں سامراجی قوتوں کے خلاف مقابلے کے قومی دن کے موقع پر احتجاجی مظاہرے کرتے ہوئے امریکی ظالمانہ پالیسیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
ایران میں 4 نومبر 1979 کو امریکی سفارت خانے پر قبضہ جما لینے کے دن کو قومی یوم طلبا ء کے نام پر رکھا گیا ہے لہٰذا پیر کے روز اس دن کی 40 ویں سالگرہ کے موقع پر ملک بھر میں ’’امریکہ مردہ باد، صیہونی مردہ باد‘‘ کے نعرے لگائے۔
یہ احتجاجی مظاہرے تہران میں عوام کی پرجوش شرکت کے ساتھ منعقد ہوا جس میں ایران کے آرمی چیف میجر جنرل عبدالرحیم موسوی بھی شریک تھے، انہوں نے اپنی تقریر میں گزشتہ سو سالوں میں مختلف ممالک کی خانہ جنگی اور 60 بغاوتوں میں امریکہ کے کردار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یقینی طور پر ایران میں سابق امریکی سفارتخانے کی سرگرمیوں کے تسلسل سے ایرانی اسلامی انقلاب کی سرنوشت ،دوسرے 60 ممالک کی سرنوشت کی طرح ہوتی تھی۔
ایرانی آرمی چیف نے کہا کہ بعض مغربی دانشوروں نے ثبوت پیش کر کے سیاسی، معاشی اور عسکری کے شعبوں میں امریکہ کے زوال کی پیش گوئی کی ہے۔
اس مظاہرے کی تقریب کے اختتام پر جاری شدہ ایک قرارداد میں آیا ہے کہ بے شک امریکہ انسانیت کا نمبر ایک دشمن ہے اور ہم امریکہ اور یورپی ممالک کے ظالم حکمرانوں کو قابل بھروسا نہیں سمجھتے ہیں۔
اس قرارداد میں مقبوضہ علاقوں میں فلسطینی مجاہدین کی جدوجہد، سعودی حکومت کے سامنے یمن کی عوامی تحریک انصار اللہ کی بہادری، بحرین اور نائیجیریا کے مظلوم عوام، حزب اللہ فرنٹ اور مزاحمتی تحریک کی حمایت کردی گئی۔
چار نومبر کے دن عین اس وقت جب 1979 میں یونیورسٹی طلباء نے امریکی سفارتخانے پر دھاوا بول کر اس پر قبضہ کیا تھا تہران کی مختلف یونیورسٹیوں ، کالجوں اور اسکولوں کے طلباء سابق امریکی سفارتخانے کی اس عمارت کے سامنے جمع ہوتے ہیں اور مردہ باد امریکہ کے فلک شگاف نعروں سے امریکہ سے اپنی نفرت اور بے زاری کا اعلان کرتے ہیں۔
یہاں پر اس بات کا ذکر انتہائی ضروری ہے کہ جب 1979 میں طلباء نے امریکی سفارتخانے پر قبضہ کیا اور اس وسیع و عریض عمارت کے خفیہ کمروں اور وہاں موجود جاسوسی کے آلات نیزایران اور دوسرے ممالک کے بارے میں انجام دی گئیں جاسوسی کی کاروائیوں پر مبنی دستاویزات دیکھیں تو اس دن سے امریکی سفارتخانے کا نام جاسوسی کا اڈہ رکھا گیا۔
ایران میں ہر سال اس تاریخی دن کو یاد رکہنے کے لئے انتہائی جوش و خروش کے ساتھ ’’عالمی سامراج کے خلاف قومی یوم مزاحمت اور یوم طلباء ‘‘ سے موسوم یہ دن منایا جاتا ہے۔