
غزہ کے بارے میں نیا موقف اختیار کرنے پر حماس کا کینیڈا کیلئے اظہار تشکر
شیعہ نیوز: ایک ایسے وقت میں جب صیہونی دہشت گردانہ کارروائیاں جاری ہیں، فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس” کے ایک سینئر رہنماء نے کینیڈا کی جانب سے جنگ بندی کا مطالبہ کرنے پر شکریہ ادا کیا ہے۔ حماس کے ترجمان "قاضی حمد” نے اپنے ایک بیان کے ذریعے آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی طرح کینیڈا کی جانب سے مثبت موقف اختیار کرنے کو سراہا۔ یاد رہے کہ کینیڈا نے دونوں فریقین سے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ میں جس طرح گزشتہ ہفتوں میں سیز فائر ہو چکا ہے اسی طرح ایک بار پھر جنگ بندی ہونی چاہئے۔ یہ بیان فلسطین کے انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے انگریزی زبان میں جاری کیا گیا۔ جس میں قاضی حمد نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے بعض مغربی حکومتوں کا موقف ہمارے لئے خوشی کا باعث ہے۔ ہم اس تبدیلی کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ ہم اس اقدام کو عالمی سطح پر فاشسٹ رژیم کی تنہائی اور جدید دور میں قبضے کی طولانی تاریخ کا خاتمہ سمجھتے ہیں۔
قابل غور بات یہ ہے کہ غزہ میں صیہونی رژیم نے ہولناکی کی داستان رقم کرتے ہوئے بیس ہزار سے زائد افراد کو قتل کر دیا ہے کہ جن میں سے صرف 8 ہزار بچے اور خواتین شامل ہیں۔ اس بابت گزشتہ ہفتے کینیڈا، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ نے ایک مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے غزہ میں اشتعال انگیزی کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔ تینوں مذکورہ ممالک نے کسی بھی ایسے عالمی اقدام کی حمایت کا اعلان کیا جو مستقل جنگ بندی کا سبب بنے۔ اس بیان میں سابقہ عارضی سیز فائر کی جانب بھی اشارہ کیا گیا۔ اس بیان میں کہا گیا کہ ہم دوبارہ سے بات چیت کے عمل اور فوری جنگ بندی کے اجراء میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ یہ امر بھی قابل غور ہے کہ کینیڈا نے غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے بعد پہلی بار جنگ بندی کی اصطلاح استعمال کی ہے۔