اسرائیل کی 75 سالہ تاریخ میں ہمیں اتنا جانی اور مالی نقصان نہیں ہوا، یوآو گالانت
شیعہ نیوز: صیہونی حکومت کے وزیرجنگ یوآو گالانت نے غزہ جنگ میں صیہونی فوجیوں کو پہنچنے والے بھاری جانی نقصان کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے آج تک ہرگز ایسی جنگ نہیں دیکھی اور پچھتر برسوں سے ایسی صورت حال کا سامنا نہیں کیا۔
صیہونی حکومت کے وزیرجنگ یوآو گالانت نے غزہ جنگ میں غاصب صیہونی حکومت کو پہنچنے والے بھاری جانی نقصان کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے مرنے اور زخمی ہونے والوں کی تعداد کے لحاظ سے بھاری قیمت چکائی ہے اور اس جنگ میں ہمیں کافی مالی نقصان ہوا ہے جس کی اسرائیل کے وجود میں آنے کے بعد سے اب تک کوئی مثال نہيں ملتی ۔
اسرائیلی میڈیا رپورٹوں کے مطابق غزہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے اب تک تقریبا پانچ سو ساٹھ اسرائیلی فوجی غزہ میں ہلاک اور تقریبا تین ہزار زخمی ہوچکے ہيں ۔
غزہ میں فلسطینیی مجاہدین کے ساتھ جنگ میں ہلاک اور زخمی ہونے والے صیہونی فوجیوں کی یہ تعداد ایسی حالت میں ہے کہ اس سے پہلے انیس سو سڑسٹھ اور انیس سو تہتر میں عرب ممالک کے ساتھ صیہونی حکومت کی دوجنگوں میں بالترتیب تقریبا سات سو اور دوہزار پانچ سو صیہونی فوجی ہلاک ہوئے تھے ۔
یہ بھی پڑھیں : جرمن بحری جہاز کی یمن کے خوف سے امریکی ڈرون پر فائرنگ
غزہ جنگ میں صیہونی فوجیوں کے جانی نقصان کے ساتھ ہی صیہونی ذرائع اعتراف کرتے ہيں کہ پانچ مہینے سے جاری اس جنگ میں حکومت کو تقریبا پچاس ارب ڈالر کا اقتصادی نقصان بھی ہوا ہے ۔
صیہونی حکومت کے وزیرجنگ یوآو گالانت نے غزہ میں فلسطینی استقامتی گروہوں کی استقامت کے مقابلے میں اسرائیل کو درپیش پیچیدہ صورت حال کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ تل ابیب جنگ جاری رکھنے اور اپنے ہلاک و زخمی ہونے والے فوجیوں کا انتقام لینے کے لئے لازمی خدمت سے متعلق قانون میں کچھ اصلاحات کرنے پر مجبور ہوگيا ہے-
سینئر صیہونی حکام کی جانب سے فلسطینی مجاہدین کے خلاف جنگ میں اسرائیلی فوجیوں کی ناتوانی اور غزہ جنگ جاری رکھنے کے لئے اس غاصب حکومت کو درپیش مشکل حالات درپیش ہونے کا اعتراف ایسی حالت میں سامنے آرہا ہے کہ اس غاصب حکومت کی پچھتر سالہ تاریخ میں فوجی طاقت اور عربوں و فلسطینیوں کے مقابلے میں صیہونی حکومت کی جنگوں میں تیزی سے ملنے والی بھرپور کامیابی ہمیشہ ہی اس حکومت کا مضبوط پہلو رہی ہے
غزہ جنگ نے ہولناک انسانی نقصانات کے ساتھ ہی کہ جسے عالمی برادری، اکیسویں صدی کی سب سے بڑی نسل کشی قرار دے رہی ہے، صیہونی حکومت کی فوج کو کم نظیر جانی اور اقتصادی نقصان پہنچانے کے ساتھ ہی حالیہ ہفتوں میں صیہونی حکومت کے ڈھانچے کو مسائل و مشکلات سے دوچار کردیا ہے
اس سلسلے میں صیہونی حکومت کے ریڈیو ٹی وی نے رپورٹ دی ہے کہ نیتن یاہو کی جنگی کابینہ میں کشیدگی اپنے عروج پر پہنچ گئی ہے اور صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو اور ان کی جنگی کابینہ کے رکن بنی گانتس شدید اختلافات کے باعث آپس میں بہت کم بات کرتے ہيں۔