شمالی کوریا کے جاسوس سیٹلائٹ نے وائٹ ہاؤس سمیت کئی امریکی اہداف کی تصویریں اتار لیں
شیعہ نیوز: دہائیوں تک عالمی طاقتوں کی سیٹلائٹ نگرانی میں رہنے کے بعد شمالی کوریا نے اپنا پہلا جاسوس سیٹلائٹ مدار میں بھیج کر دنیا کو پیغام دیا ہے کہ اب ہم بھی آپ کو دیکھ سکتے ہیں۔ شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا نے بتایا کہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن نے وائٹ ہاؤس، پینٹاگون اور نورفولک کے بحری اڈے پر موجود امریکی طیارہ بردار جہازوں کی جاسوس سیٹلائٹ سے لی گئی تصاویر کا جائزہ لیا۔ شمالی کوریا نے گزشتہ ہفتے کامیابی کے ساتھ اپنا پہلا جاسوسی سیٹلائٹ لانچ کیا تھا، جس کے بارے میں کہا گیا ہے کہ یہ امریکی اور جنوبی کوریا کی فوجی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔
شمالی کوریا کے میڈیا نے رپورٹ کیا کہ سیٹلائٹ نے امریکی دارالحکومت کے علاوہ جنوبی کوریا، گوام اور اٹلی کے شہروں اور فوجی اڈوں کی تصویر کشی کی ہے۔ ابھی تک، پیانگ یانگ نے سیٹیلائٹ سے لی گئی کوئی تصویر جاری نہیں کی ہے، جس سے تجزیہ کاروں اور غیر ملکی حکومتیں اس بحث میں الجھ گئی ہیں کہ نیا سیٹلائٹ حقیقت میں کتنا قابل ہے۔
شمرلر نے کہا کہ کسی مقصد میں کارآمد ہونے کے لیے شمالی کوریا کے درمیانے درجے کے ریزولوشن سیٹلائٹس کو کلیدی جگہوں سے بار بار گزرنے کی اجازت حاصل کرنی ہوگی اور اس کیلئے مزید کئی لانچ کرنے کی ضرورت ہوگی، اور شمالی کوریا کی خلائی ایجنسی یہی کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ان کے لیے صفر سے کسی چیز کی طرف جانا ایک بڑی چھلانگ ہے، لیکن جب تک ہم ان تصاویر کو نہیں دیکھ سکتے جو وہ جمع کر رہے ہیں، ہم اس کے استعمال کے معاملات پر قیاس آرائیاں کر رہے ہیں۔