پاکستان ” حماس و جہاد اسلامی” کو تسلیم کرے ، سینیٹر مشاہدحسین سید کاحکومت سے مطالبہ
شیعہ نیوز:مسئلہ فلسطین ، خارجہ امور کے ماہر ، سابق وزیر خارجہ ، سینیٹر مشاہدحسین سید نے حکومت پاکستان سے بڑا مطالبہ کردیا، دو روز قبل سینٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئےانہوںنے کہا کہ حکومتِ پاکستان سے مطالبہ کیا کہ پاکستان ” حماس ” کو تسلیم کرے ، حماس اور جہاد اسلامی نے اسرائیل کے باقابل تسخیر ہونے کے دعوے کو خاک میں ملایا ہے ۔
انہوںنے کہا کہ گیارہ روزہ جنگ میں اسرائیل نے اپنی بھرپور طاقت کا استعمال کیا لیکن عوامی طاقت کے بل بوتے پر حماس نے بھرپور مزاحمت کا مظاہرہ کیا اور اسرائیل پسپائی پر مجبور ہوا۔انہوںنے ماضی میں فلسطینیوں کی حمایت میں پاکستان کے دفاعی و عسکری تعاون پر مبنی اقدامات کو تاریخ کےتناظر میں بھی بیان کیا اور کہا کہ اب پاکستان کو اس سے زیادہ آگے بڑھ کر فلسطین کیلئے کچھ کرنے کی ضرورت ہے ۔
سینیٹر مشاہد حسین سید کی جانب سے حماس کو تسلیم کرنےکے مطالبے سے ایک بارپھر ثابت ہوگیا ہےکہ پاکستان فلسطینی عوام اور مقدس سرزمین کے دفاع کی خاطر قیمتی جانوں کی قربانیاں دینے والی ان دونوں جماعتوں کو اہمیت نہیں دیتا۔واضح رہے کہ پاکستان فلسطین کی دو بڑی مزاحمتی عوامی نمائندہ تحریکوں "حماس "اور "اسلامی جہاد” کی حمایت نہیں کرتی کیونکہ پاکستان ان دونوں کو نمائندہ جماعت تسلیم نہیں کرتا ، بلکہ امریکہ و سعودیہ نواز محمود عباس کی حکومت کو آئینی حکومت تسلیم کرتا ہے۔
جب کہ دنیا نے حالیہ جنگ میں دیکھا کہ اِن ہی دونوں جماعتوں نے فلسطین میں مزاحمتی و دفاعی جنگ لڑی ، اور انہیں وہاں کی عوام کی مکمل حمایت حاصل رہی ۔