روس اور چین نیٹو کو کمزور کرنا چاہتے ہیں، بائیڈن کی دہائی
شیعہ نیوز: امریکی صدر جو بائیڈن نے چین اور روس پر نیٹو کو کمزورنے کا الزام لگاتے ہوئے، کہا ہے کہ واشنگٹن محاذ آرائی نہیں چاہتا لیکن بقول ان کے تخریب کارانہ سرگرمیوں کاو ضروری جواب دے گا۔
معاہدہ شمالی اوقیانوس نیٹو کے سربراہی اجلاس کے بعد ایک پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر جوبائیڈن نے یہ بات زور دے کر کہی کہ نیٹو کے حوالے سے ہمارا عزم مستحکم اور غیر متزلزل ہے۔
انہوں نے چین کوایک سسٹمیٹک اور طویل المدت چیلنج قرار دیتے ہوئے، امید ظاہر کی کہ نیٹو کا بیس تیس منصوبہ ، اس اتحاد کےمستقبل کی ضرورتوں کو پورا اور اور خاص طور سے چین کے چیلنج سے نمٹنے میں کامیاب رہے گا ۔
اپنے روسی ہم منصب کے ساتھ مجوزہ ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ جوبات میں صدر پوتین سے کہنا چاہوں گا وہ میں اپنے اتحادیوں سے کہہ چکا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ہم روس کے ساتھ محاذ آرائی کے خواہاں نہیں لیکن اگر روس نے ہمارے خلاف تخریبی اقدامات کا سلسہ جاری رکھا تو اس کا جواب ضرور دیں گے۔
بائیڈن نےماسکو اور بیجنگ کے خلاف الزامات اور بے بنیاد دعووں کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ روس اور چین بحراوقیانوس میں ہمارے اتحاد کو کمزور کرنا چاہتے ہیں لیکن ہمارا اتحاد مستحکم بنیادوں پر استوار ہے۔
امریکی صدر نے نیٹو کی پہلی سائبر ڈیفینس پالیسی کی منظوری کا ذکر کرتے ہوئے دھمکی دی کہ اگر روسی صدر سائبرسیکورٹی کے میدان میں ہمارے ساتھ تعاون نہ کر نے کو ترجیح دیں گے تو ہم بھی مناسب طریقے سے اس کا جواب دیں گے۔بائیڈ ن نے لہجہ بدلتے ہوئے کہا کہ پوتین بہت ہوشیار ، کٹر، مگر لائق دشمن ہیں۔امریکی صدر کا کہنا تھا کہ میں صدر پوتین سے کھل کر کہوں گا کہ اگر وہ چاہیں، تو بہت سے میدانوں میں ہمارے درمیان تعاون کا امکان موجود ہے۔تاہم انہوں اس جانب کوئی اشارہ نہیں کیا کہ و ہ کونسے شعبے ہیں جن میں امریکہ روس کے ساتھ تعاون کرنا چاہتا ہے۔دوسری جانب روسی صدر اپنے امریکی ہم منصب کے ساتھ پہلی ملاقات سے قبل امریکہ اور نیٹو کے سائبر حملوں کے بارے میں سخت خبردار کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں خدشہ کے روس ، امریکہ کے سائبر حملوں نشانہ بن سکتا ہے۔
روس صدر نے ، سائبر حملوں کے امریکی الزامات کو سختی کے ساتھ مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں سائبر حملوں کے حوالے سے نیٹو کی بڑھتی طاقت پر گہری تشویش ہے۔