پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

عزاداروں کو رہا نہیں کیا گیا تو پوری شیعہ قوم وزیراعلیٰ ہاؤس کا گھیراؤ کرے گی

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) دو سو سے زائد جلوس کے شرکاء کی گرفتاریاں ریاستی جبر ہے، ملت تشیع باشعور انسانی اقدار کو ملحوظ رکھتے ہوئے سماجی ہم آہنگی میں یقین رکھتی ہے، اسی نصب العین پر کورونا کی عالمی وباء کے منظرنامے میں عدالتی و حکومتی کی پاسداری یقینی بناتے ہوئے شہادت امام علی علیہ السلام کے سالانہ جلوس کا اہتمام وفاقی و صوبائی ایس او پیز کے عین مطابق کیا گیا، اس کے باوجود جلوس سے واپسی پر شرکاء کو بلاجواز دفعہ 188 اور دفعہ 144 کے تحت گرفتار کیا جانا سندھ حکومت کے یزیدی کردار کی عکاسی کرتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ باقر عباس زیدی و صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علی حسین نقوی نے وحدت ہاؤس سے جاری اپنے مذمتی بیان میں کیا۔ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت انتظامیہ نے یوم علی (ع) کے جلوسوں میں رکاوٹ بن کر یزیدی کردار ادا کیا ہے، شہر قائد میں دو سو سے زائد عزاداروں کی جلوس سے واپسی پر گرفتاری قابل مذمت ہے، کراچی سمیت سندھ بھر میں ایس او پیز کے پابندی کے باوجود مجالس و جلوس ہائے عزاء میں رکاوٹ ڈالنے کی مذمت کرتے ہیں، عزاداری کے پروگرامات ہمارا قانونی و آئینی حق ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ و حکومت شہر میں فرقہ وارانہ تصادم کرانا چاہتے ہیں، یوم علی (ع) کے جلوس ایس او پیز کے تحت نکالے گئے ہیں، پابندی نہیں لگائی جاسکتی، مرکزی یوم علی (ع) کے جلوس سے واپسی پر گھر جاتے ہوئے عزاداروں کو دھوکے سے گرفتار کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ملک و قوم کی سلامتی دانشمندانہ فیصلوں کا تقاضہ کرتی ہے، ملک میں بسنے والے آٹھ کروڑ تشیع کے مذہبی جذبات کو مجروح کیا گیا، ملت تشیع ایک پُرامن قوم ہے اور قانون کی پاسداری کو فرض سمجھتی ہے، صدر اور وزیراعظم سے ملاقات میں یوم علی (ع) کے پروگراموں کے انعقاد کی تائید کی گئی تھی، عزاداری کے پروگراموں کو حکومتی ایس اوپیز کی پاسداری کرتے ہوئے منایا گیا۔ رہنماؤں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ گرفتار عزاداروں کو رہا کرے، سندھ حکومت عزاداروں کو ہراساں کرکے یزیدی سلوک کر رہی ہے، گرفتار عزاداروں کو فوری رہا کرکے مقدمات واپس لئے جائیں، کراچی سمیت سندھ بھر میں بےگناہ عزاداروں کو رہا نہیں کیا گیا تو پوری شیعہ قوم وزیراعلیٰ ہاؤس کا گھیراؤ کرے گی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button