کالعدم سپاہ صحابہ کرم کے تکفیری دہشتگردوں کے دفاع میں فرقہ وارانہ آگ بھڑکانے لگی
فرقہ وارانہ آگ بھڑکانا، آئین پاکستان کے سیکشن 298 کے تحت قابل تعزیر جرم ہے، سپاہ صحابہ کے خلاف انتظامیہ کی جانب سے قانونی کاروائی نہ کرنا حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے
شیعہ نیوز (ویڈیو): پشاور کے قصہ خوانی بازار میں کالعدم سپاہ صحابہ کا ضلع کرم کے تکفیری دہشتگردوں اور شیعہ قتل عام کی منظم سازش میں شامل عناصر کے دفاع میں ریلی نکالی گئی جس میں سرعام شیعہ کافر کے نعرے لگا کر فرقہ راوانہ نفرت کی آگ بھڑکا کر، پاراچنار میں مزید شیعہ قتل عام کا اعلان کرنے کے لیے لوگوں کو مشتعل کرنے کی کوشش کی جاتی رہی۔
سپاہ صحابہ ماضی میں خود بھی شیعہ ٹارگٹ کلنگ اور شیعہ نسل کشی کا حصہ رہی ہے اور حکومت پاکستان کی جانب سے کالعدم بھی قرار دی جا چکی ہے، اس کے بادجود اس کالعدم تکفیری تنظیم کا منظم انداز میں سربازار ریلی نکال کر کھل عام شیعہ مکتب کی تکفیر کرنا اور شیعہ کافر کے نعرے لگا کر ملک میں فرقہ وارانہ آگ بھڑکانا، آئین پاکستان کے سیکشن 298 کے تحت قابل تعزیر جرم ہے، اسکے بادجود سپاہ صحابہ کے خلاف مقامی انتظامیہ کی جانب سے کسی قسم کی کوئی قانونی کاروائی نہ کرنا حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔
یہ بھی پڑھیں: تکفیری مدرسہ کے قاریوں کی 14 کمسن بچوں سے زیادتی، ایف آئی آر درج
زیر نظر ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کالعدم سپاہ صحابہ کی جانب سے اس ریلی میں نہ صرف مکتب تشیع کی کھل عام تکفیر کی گئی بلکہ پاراچنار میں مزید شیعہ قتل عام کا اعلان بھی کیا جاتا رہا، اسکے علاوہ برادر پڑوسی اسلامی ملک ایران کے خلاف پاکستان میں دہشتگردی کروانے کے بھونڈے الزامات بھی لگائے گئے جس سے پاک ایران برادرانہ تعلقات کو نشانہ بنا کر خراب کرنے اور پاکستان کی خارجہ پالیسی کو عالمی سطح پر بدنام کرنے کی کوشش کی گئی۔
حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے اپیل ہے کہ اس تکفیری کالعدم تنظیم کے خلاف بھرپور قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے تاکہ مملکت خداداد پاکستان انکی اس شرانگیزی اور فرقہ وارانہ فسادات کروانے، اور پاکستان کو عالمی سطح پر بدنام کروانے کی سازش سے محفوظ رہ سکے۔