دوحہ معاہدہ حماس و مقاومت کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم کرنے کی دستاویز ہے
اس معاہدے سے یہ بات بھی نہ صرف ثابت اور واضح ہوگئی کہ حماس سمیت مقاومت و مزاحمت نہ صرف موجود ہے بلکہ اس حقیقت کو تمام تر مظالم کے باوجود صہیونی ریاست تسلیم کرنے پر مجبور ہوگئی
شیعہ نیوز: دوحہ معاہدہ سے ثابت ہوگیا کہ تاریخ کے بدترین مظالم کے باوجود مقاومت و مزاحمت نہ صرف موجود بلکہ سامراج اور صہیونی حکومت اسے تسلیم کرنے پر مجبور ہوگئی، لازم ہے کہ معاہدے پر مکمل، باقاعدہ، واضح اور دوٹوک انداز میں عملدرآمد کیا جائے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے قطر کی میزبانی میں ہونے والے معاہدے اور اس کے بعد کی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا جتنا ظلم غزہ پٹی سمیت فلسطینی عوام پر ڈھایا گیا اس کی نظیر تاریخ میں نہیں ملتی۔ اطلاعات کے مطابق 85 ہزار ٹن سے زائد بارود غزہ پر برسایا گیا اور 47 ہزار فلسطینیوں کی باقاعدہ نسل کشی کی گئی اور آج تک یہ سلسلہ جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاراچنار کی صورتحال، اتوار کے روز گلگت میں اہم فیصلے ہونگے، آغا راحت کا اعلان
شہید اسماعیل ہنیہ، شہید سید حسن نصراللہ، شہید یحییٰ سنوار سمیت کئی اہم رہنماؤں کا بڑا جانی و مالی نقصان خطے کی مظلوم عوام نے برداشت کیا مگر سامراج اور ظالم، جابر، قابض صہیونی افواج کے سامنے جھکنے سے انکار کر دیا، جو جرات و بہادری اور جہد مسلسل کے ساتھ عظیم عزم و حوصلے کی تابندہ مثال ہے۔
اس معاہدے سے یہ بات بھی نہ صرف ثابت اور واضح ہوگئی کہ حماس سمیت مقاومت و مزاحمت نہ صرف موجود ہے بلکہ اس حقیقت کو تمام تر مظالم کے باوجود صہیونی ریاست تسلیم کرنے پر مجبور ہوگئی۔
قائد ملت جعفریہ نے آخر میں کہا کہ فلسطین و قدس کی آزادی کی جدوجہد اور مقامت کی حمایت جاری رہے گی۔