مشرق وسطیہفتہ کی اہم خبریں

امریکہ کے ساتھ بالواسطہ پیغامات کا تبادلہ روک دیا گیا ہے، ایرانی وزیر خارجہ

شیعہ نیوز: ایران کے وزیر خارجہ نے ملک اور امریکہ کے درمیان پیغامات کے تبادلے میں عمان کے کردار کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے خطے کے حالات کی وجہ سے امریکہ کے ساتھ بالواسطہ پیغامات کے تبادلے کو روک دیا ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اپنے دورہ عمان کے دوران اس ملک کی جانب سے خطے کے مسائل کے حل میں بہت مدد گار ثابت ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عمان نے ہمیشہ پیغامات کے تبادلے یا مذاکرات کی بنیاد فراہم کرنے میں مثبت کردار ادا کرنے کی کوشش کی ہے۔

انہوں نے حالیہ برسوں میں عمان کے کردار کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ تبادلہ پہلے بھی انجام پاتا رہا ہے اور یہ پچھلی حکومت میں بھی رہا جو مسقط ڈپلومیسی کے نام سے جانا جاتا ہے۔

عراقچی نے کہا کہ اس عمل کی بنیاد پر ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ رابطے عمان کے ذریعے کیے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں : غزہ سے مزید 27 فلسطینی طلبہ حصول علم کیلئے پاکستان پہنچ گئے

انہوں نے مزید کہا کہ یہ سلسلہ اب رک گیا ہے کیونکہ خطے کے حالات خاص ہوچکے ہیں اور اب ان مذاکرات کی کوئی وجہ نہیں ہے۔ تاہم موجودہ بحران ختم ہونے کے بعد ہم فیصلہ کریں گے کہ آیا اس عمل کا دوبارہ آغاز ہونا چاہئے ہے اور پھر اس کا طریقہ کار کیا ہوگا۔

عراقچی نے یہ بتاتے ہوئے کہ عمان کے اپنے حالیہ دورے کے دوران، مذکورہ بالا فریم ورک میں کوئی رابطہ نہیں ہوا، مزید کہا کہ میں نے خطے کے دیگر ممالک کے دورے کے دوران ہونے والی تمام بات چیت کے دوران کچھ ممالک کو پیغامات بھیجے اور ان پر ایران کا موقف واضح کیا ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ میں نے درخواست کی ہے کہ ایران کا موقف تمام فریقوں تک پہنچ جائے اور امریکہ، یورپی ممالک اور علاقائی ممالک کو معلوم ہونا چاہیے کہ ایران کا موقف کیا ہے؟ ہمارا موقف بالکل واضح ہے جسے ہم نے کئی بار دہرایا ہے، وہ یہ کہ ہم جنگ اور تصادم نہیں چاہتے، حالانکہ ہم اس کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ سفارت کاری کو کام کرنا چاہیے اور بحران کو روکنا چاہیے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button