
متنازع بل کیخلاف احتجاج شدت اختیار کر گیا
پاکستان میں توہین صحابہؓ و اہلبیتؑ و امہات المومنین بل کو چور دروازے سے پارلیمنٹ سے پاس کروایا گیا، جس کے بعد دوبارہ دھوکہ دہی سے یہی بل سینیٹ سے بھی پاس کروا لیا گیا۔ جس کیخلاف ملک بھر میں شیعہ جماعتوں کی جانب سے مسلسل احتجاج کیا جا رہا ہے اور اس بل کو واپس لینے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے ممتاز شیعہ علماء کی جانب سے اسلام آباد میں ایک کانفرنس بھی بلائی گئی ہے، جس میں ملک بھر کے جید علمائے کرام اور ذاکرین عظام کو مدعو کیا گیا ہے۔ اس کانفرنس میں بھی اس بل کے حوالے سے حتمی لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔
اس بل کیخلاف ملک گیر سطح پر انفرادی طور پر احتجاج کیا جا رہا ہے۔ جھنگ کے شہر گڑھ مہاراجہ کے مرکزی مصطفیٰ چوک میں بھی پینا فلیکس آویزاں کیا گیا ہے، جس پر بل کو مسترد کرنے کی عبارت درج ہے۔ یہ بورڈ ’’ملتِ تشیع گڑھ مہاراجہ‘‘ کی جانب سے آویزاں کیا گیا ہے۔ فلیکس پر مقامی رہنما مولانا انور علی اور شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی کی تصاویر لگائی گئی ہیں۔ اس پینا فلیکس کے ذریعے پیغام دیا گیا ہے کہ چور دروازے سے منظور کروائے گئے اور یزیدی فکر کو پروان چڑھانے کیلئے پاس کئے گئے متنازع ایکٹ کو مسترد کرتے ہیں۔