پاکستانی شیعہ خبریں

شیعہ اذان کے خلاف یزیدی ملک اسحاق کی در خواست کی سماعت ۵جولائی کو ہو رہی ہے

Malik Ishaqرحیم یار خان کی ایک عدالت کے جج نے دہشت گرد گروہ کالعدم لشکر جھنگوی کے ملک اسحاق کی شیعہ اذان کے خلاف درخواست کی سماعت ۵جولائی کو رکھی ہے۔یہ اعلان ۲جولائی کو کیا گیا ہے۔رحیم یار خان میں کالعدم دہشت گرد گروہ سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کے سرغنہ دہشت گرد اور سیکڑوں شیعہ مسلمانوں کے قاتل دشمن محمد و آل محمد (ع) ملک اسحاق نے اپنے 30 وکلاء اور دیگر ساتھیوں کے ہمراہ عدالت میں داخل ہوا تھا ۔اس کے دبائو پر جج نے سماعت کی تاریخ کا اعلان کیا جبکہ آئینی قانون کے تحت جج کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ مسلمہ اسلامی فقہ شیعہ کے مطابق دی جانے والی اذان کے خلاف کوئی کاروائی کر سکے ۔متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او نے بھی عدالت کو یاد دہانی کرائی کہ آئین پاکستان کے تحت شیعوں کو ان کے عقائد کے مطابق زندگی گزارنے کا حق حاصل ہے ۔
یا درہے کہ رحیم یار خان میں کالعدم دہشت گرد گروہ سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کے سر غنہ دہشت گرد اور سیکٹروں شیعہ مسلمانوں کے قاتل دشمن محمد و آل محمد (ع) ملک اسحاق نے اذان میں امیر المومنین حضرت امام علی علیہ السلام کی شہادت کی گواہی کے خلاف عدالت میں مقدمہ درج کرنے کے لیے درخواست دایئر کی تھی۔شیعت نیوز کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق دشمن محمد و آل محمد (ع) ملک اسحاق نے مورخہ 30مئی کو رحیم یار خان کے تھانہ سٹی بی ڈویثرن میں مقامی ایس ایچ او کو ایک درخواست پیش کرتے ہوئے لکھا تھاکہ حیدری ٹرسٹ رحیم یار خان سے روزانہ دن میں تین مرتبہ اذان دی جاتی ہے اور ہر اذان میں امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام کی شہادت دی جاتی ہے اور کہا جاتا ہے کہ امام علی علیہ السلام مسلمانوں کے خلیفہ بلافصل ہیں جس پر پولیس کو حیدری ٹرسٹ کے خلاف کاروائی کرنی چاہئیے۔اور مقدمہ درج کیا جایے جس پر پولیس انتظامیہ نے مقدمہ درج کرنے سے انکار کرتے ہویے درخواست مسترد کر دی تھی۔
واضح رہے کہ ایس ایچ او تھانہ سٹی بی ڈویڑن رحیم یار خان نے ناصبی وہابی دہشت گرد ملک اسحاق کی یہ درخواست لینے سے انکار کر دیاتھا۔اور کہا تحا کہ یہ درخواست ناقابل منظور ہے اس لیے پولیس انتظامیہ اس قسم کی درخواست نہیں لے گی۔
ملعون ناصبی وہابی دہشت گرد ملک اسحاق کے ناپاک عزائم جب تھانہ میں ناکام ہو گئے تو ملعون دہشت گرد نے ایک ناصبی وکیل خالد محمود ایڈووکیٹ کی مدد سے عدالت میں یہی درخواست دائر کرتے ہوئے عدالت کو لکھا ہے کہ اس مقدمہ کی سماعت کی جائے۔ناصبی وہابی دہشت گرد ملک اسحاق نے عدالت کو درخواست میں لکھا ہے کہ اس نے پہلے یہ درخواست پولیس انتظامیہ کو دی تھی جس پرپولیس نے مقدمہ درج کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
واضح رہے کہ یہ درخواست سیشن جج کے دائرہ سماعت میں نہیں آنے کے باوجود بھی سیشن جج نے اس درخواست کو منظور کیا۔
یہ بات بھی قابل غور ہے کہ کالعدم دہشت گرد گروہ سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کے ناصبی وہابی دہشت گرد اور دشمن محمد و آل محمد(ع) ملک اسحاق نے ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت فرقہ واریت کی آگ کو ہوا دینے کے لئے امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام کی اذان میں شہادت کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی کوشش کی ہے جبکہ دوسری جانب سیشن جج سردار اکرم خان نے ماورائے قانون اس درخواست پر سماعت کرتے ہوئے پولیس کو عدالت میں طلب کر لیا ہے ۔جبکہ پولیس ایس ایچ او رحیم یار خان تھانہ سٹی بی ڈویژن کو کمنٹس لکھنے کو کہا ہے۔
جبکہ پولیس نے اس درخواست کو لینے سے انکار کر دیا تھا۔
یاد رہے کہ آئین پاکستان کے تحت پاکستان میں بسنے والے ہر شہری کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنے عقیدے کے مطابق مذہبی رسومات کی ادائیگی انجام دے تاہم کالعدم دہشت گرد گروہوں کے سرغنہ اور سیکڑوں انسانوں کے قاتل دشمن محمد و آل محمد (ع) ملک اسحاق کی جانب سے امیر المومنین علی علیہ السلام کی اذان میں شہادت کے خلاف عدالت میں درخواست دینااور عدالت کا سماعت کرنا آئین پاکستان کی نفی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button