اسکردو میں علامہ ناصر عباس جعفری کی صوبہ بدری کے خلاف شدید احتجاج، علامہ نے قیام میں توسیع کر دی
اسکردو میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کو صوبہ بدر کئے جانے کے حکومتی اعلان کے خلاف شدید احتجاج جاری ہے ۔شیعت نیوز کے نمائندہ خصوصی کی رپورٹ کے مطابق اسکردو بھر میں شیعیان حیدر کرار نے علامہ ناصر عباس جعفری کو صوبہ بدر کئے جانے کے حکومتی اعلان کے خلاف شدید احتجاج شروع کر دیا ہے اور گھروں سے باہر نکل کر سڑکوں پر آ گئے ہیں جس کے بعد شہر میں شدید احتجاج جاری ہے۔
موصول ہونیو الی اطلاعات کے مطابق شیعیان گلگت بلتستان نے وزیر اعلیٰ مہدی شاہ کی جانب سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری کو صوبہ بدر کرنے کے احکامات اس وقت جاری کئے ہیں جب علامہ ناصر عباس جعفری گلگت بلتستان کے دورے پر اسکردو پہنچے ہیں تاہم وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان مہدی شاہ کی جانب سے احکامات جاری کئے گئے ہیں کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس کو صوبہ بدر کرنے کے احکامات کے ساتھ کہا ہے کہ مزید 90دن تک راجہ ناصر عباس کو صوبہ میں داخلہ پر پابندی ہو گی۔
دوسری جانب شیعت نیوز کے نمائندے سے ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ میں اسکردو میں مخصوص دنوں کے لئے دورے پر آیا تھا لیکن حکومت کے صوبہ بدر ی کے اعلان کے خلاف میں نے اسکردو میں ہی قیام کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے اور اپنے قیام میں توسیع کر دی ہے۔
واضح رہے کہ صوبہ بھر میں علامہ ناصر عباس جعفری کو صوبہ بدر کئے جانے اور گرفتار کئے جانے کے حکومتی اعلان کے خلاف شدید احتجاج جاری ہے جبکہ لوگ اپنے گھروں سے باہر نکل آئے ہیں اور زبر دست احتجاج کر رہے ہیں جبکہ متعد د مقامات پر پولیس سے مڈ بھیڑ کی بھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔