پاکستانی شیعہ خبریں

امریکہ نے شام پر حملے کا اعلان کرکے اپنی موت کو دعوت دی ہے، اطہر عمران

imran atharامامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر اطہر عمران طاہر نے امریکہ کی جانب سے شام پر حملہ کرنے کے اعلان کو بدحواسی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ نے یہ غیر سنجیدہ اعلان کرکے درحقیقت اپنی موت کو دعوت دی ہے۔ امریکی صدر باراک اوباما کے شام کیخلاف اعلان جنگ پر اپنے ردعمل میں اطہر عمران طاہر کا کہنا تھا کہ شام کے حالات خراب کرنے کا مقصد عرب ممالک کو غیر مستحکم کرنا اور امت مسلمہ کیلئے مسائل پیدا کرنا تھا، شام میں امریکی اور اسرائیلی حمایت یافتہ باغیوں کی شکست کے بعد امریکہ کی جانب سے شام پر باقاعدہ حملہ کرنے کا اعلان باغیوں کی شکست تسلیم کرنے کے مترادف ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر امریکہ نے شام پر حملہ کی غلطی کی تو پورا خطہ اس کی لپیٹ میں آجائے گا اور پھر یہ جنگ امریکہ اور اسرائیل کی نابودی پر منتج ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کا شام پر حملے کا اعلان ان مسلم ممالک کے حکمرانوں کے منہ پر طمانچہ ہے جو شام میں جاری نام نہاد جہاد کی حمایت کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ شام میں ان مسلم ممالک اور امریکہ کے مشترکہ مفادات امت مسلمہ کیلئے نقصان دہ ہیں، پاکستان سمیت دیگر مسلم ممالک کو اس حوالے سے اپنا مثبت کردار ادا کرنا ہوگا۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ امریکہ شام میں حقوق انسانی کی بحالی کیلئے نہیں لڑ رہا بلکہ دنیا پر اپنی عالمگیر شیطانی حکومت کے قیام کیلئے شام پر جنگ مسلط کرنا چاہتا ہے اور خطے میں اسرائیل کی بالادستی قائم کرنا چاہتا ہے جو امریکی گریٹ گیم کا حصہ ہے۔

مرکزی صدر آئی ایس او پاکستان کا کہنا تھا کہ امریکہ اِس گریٹ گیم میں کیمیائی ہتھیاروں کے ذریعے سینکڑوں بیگناہ لوگوں کا قتل عام کرچکی ہے اور اس وقت یہ نام نہاد انسانی حقوق کی تنظیمیں کہاں تھیں، جب امریکہ نے ایران، کیوبا، افغانستان اور عراق پر حملوں کیلئے کیمیائی ہتھیار فراہم کئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اُمت مسلمہ کی خاموشی قابل تشویش ہے اور پاکستانی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ شام پر ممکنہ امریکی جارحیت رکوانے میں کردار ادا کرے، لیکن اسلامی حکومتوں کی طرف سے ماسوائے زبانی کلامی مذمت کے کسی قسم کا بھی ردِعمل دیکھنے میں نہیں آ رہا، جو عالم اسلام کی بے حسی کو ظاہر کرتا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button