حکمرانوں کی لینڈ کروزر گاڑیوں کو دھونے کیلئے پانی ضرور ہے مگر بلوچوں کی لاشوں کیلئے نہیں, سردار اختر جان مینگل
شیعہ نیوز(نوشکی)ماضی میں پنجاب اور پنجابی اسٹیبلشمنٹ نے نفر ت کے جو بیج بویاتھا۔اس کی آبیاری پانی کی بجائے بلوچوں کے خون سے کی جاتی رہی ۔جس سے آج بلوچستان کے اکثر علاقوں میں پاکستانی پر چم کو نفرت سے دیکھا جاتا ہے ۔ان خیالات کا اظہار بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے نوشکی میں ایک جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے تحفظ پاکستا ن بل کو بلوچوں کے قتل عام کا قانون قراد دیتے ہوئے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ پاکستان کے ساتھ الحاق کے خلاف پہلی قراداد پیش کرنے والے غوث بخش بزنجو کے سیاسی وارث بھی بلوچوں کے قتل عام کیلئے تشکیل دیئے جانے والے تحفظ پاکستان بل کی حمایت کر رہے ہیں ۔جلسہ سے بی این پی کے ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی سمیت دیگر رہنماؤں نے بھی خطاب کیا ۔اس موقع پر سابق ضلع ناظم میر بہادر خان مینگل نے اپنے سینکڑوں ساتھیوں سمیت بی این پی میں شامل ہو گئے ۔جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے سردار اختر جان مینگل نے کہا کہ بڑی طاقتور قوتوں نے بی این پی کو صحفہ ہستی سے مٹانے کی کوشش کی مگر آج عوام کی جانب سے بھر پور پذیر ائی ان قوتوں کے منہ پر طمانچے سے کم نہیں ۔
انہوں نے کہا کہ بی این پی شہداء اور انقلاب کا نام ہے اور انقلاب کو دنیا کی بڑی طاقتیں بھی ختم نہیں کر سکیں ،نہ کر سکیں گی ۔انہوں نے موجودہ حکومت پر تنقید کر تے ہوئے کہا کہ جب سے نواز شریف اور قوم پرستوں کی حکومت بر سر اقتدار آئی ہے ،لاشوں کو میدانوں اور گھروں کے سامنے پھینکنے کی بجائے انہیں یکجا کر کے بغیر غسل و کفن اجتماع طور پر دفن کیا جاتا ہے ۔حکمران کی لینڈ کروزر گاڑیوں کو دھونے کیلئے پانی ضرور ہے مگر بلوچوں کی لاشوں کیلئے نہیں ۔انہوں نے سبی ٹرین دھماکہ اور قلات آپریشن کی پر زور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سبی دھماکہ کسی جد و جہد کا طریقہ کار نہیں ۔اگر نوجوانوں نے یہ طریقہ کار جاری رکھا تو اس عوام میں نفرت بڑھے گی ،حکمران بھی یہی چاہتے ہیں ۔