پاکستانی شیعہ خبریں

بلوچستان سمیت ملک بھر میں شیعہ سنی کا کوئی مسئلہ نہیں ہے، علمائے کرام

شیعہ نیوز (کوئٹہ) مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے علمائےکرام نے کہا ہے کہ بلوچستان سمیت ملک بھر میں شیعہ سنی کا کوئی مسئلہ نہیں سازش کے تحت دست و گربیاں کرنے کی کوشش کی جاتی ہے، ہمیں آپس میں اتحاد بین المسلمین کی اشد ضرورت ہے، حکومت کو چاہئے کہ مختلف مسالک میں اختلافی امور کو حل کرنے کیلئے کردار ادا کرے۔ ان خیالا ت کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علامہ سید ہاشم موسوی، خطیب جامع مسجد قاری عبدالرحمٰن ،صدر بلوچستان شیعہ کانفرنس سید داؤد آغا،مولانا عبدالواحد،مولانا انوارالحق حقانی،مولانا عبداللہ منیر،علامہ محمد جمعہ اسدی، مولانا ڈاکٹر عطاء الرحمن، شیعہ علماء کونسل کے رہنما علامہ ولایت حسین جعفری اور کمشنر کوئٹہ ڈویژن کمبر دشتی نے ڈپٹی کمشنر آفس میں محرم الحرام کے سلسلے میں مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے علماء پر مشتمل علماء کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر سی سی پی او عبدالرزاق چیمہ،ڈپٹی کمشنر کوئٹہ عبدالطیف کاکڑ،ایڈیشنل کمشنر کوئٹہ ڈویژن محمد قاسم مینگل اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل یعقوب مری کے علاوہ دیگراعلیٰ افسران بھی موجود تھے ۔

مقررین نے کہا کہ پاکستان ہم سب کا ملک ہے ملک میں جاری فساد کے خاتمے کیلئے ہمیں مشترکہ کوششیں کرنا ہوں گی، بلوچستان سمیت ملک بھر میں شیعہ سنی کا کوئی مسئلہ نہیں، سازش کے تحت عوام کو دست و گربیاں کرنے کی کوشش کی جاتی ہے، ہمیں آپس میں اتحاد بین المسلمین کی اشد ضرورت ہے۔ مقررین کا کہنا تھا کہ یوم عاشور دس محرم الحرام کو ملک بھر میں شیعہ مکتب فکر کے زیر اہتمام عزاداری جلوس برآمد ہوتے ہیں ۔کوئٹہ شہر کے سنی و شیعہ جید علمائے کرام ،معززین اور تمام مکاتب فکر کے افراد نے مشترکہ فیصلہ کیا ہے کہ ملک کو درپیش خطرات کے پیش نظر قومی یکجہتی اور اسلامی اخوت کا مظاہرہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وقت کا تقاضہ ہے کہ فرقہ واریت کو دفن کیا جائے، پاکستان کی نظریاتی اور جعفرافیائی سرحدوں کے تحفظ کے لئے پوری قوم ملکر دشمن کا مقابلہ کرے۔کوئٹہ شہر کی تاریخی روایات اور امن بھائی چارے کو زندہ رکھا جائے۔انہوں نے کہاکہ حکومت دونوں مکاتب فکر کے درمیان مفاہمت ،حسن سلوک اوردینی ضابطے کی پیروی اورتمام فرائض واجبات کی ادائیگی کے لئے تعاون کرے۔حکومت اور ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم دینی عقائد نظریات کے بارے میں اختلافی امور اور مباحث کا تدارک کریں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button