کوئٹہ میں پھنسے زائرین کو فوری طور پر واپس لایا جائے، علامہ امین شہیدی
شیعہ نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے کہا ہے کہ انتہاء پسندوں کیخلاف گھیرا تنگ کیے بغیر امن کا قیام ناممکن ہے، ملک کے مختلف شہروں میں عالمی دہشت گرد تنظیم کی وال چاکنگ تشویش ناک ہے، پرامن معاشرے کے قیام کیلئے رواداری اور برداشت کے کلچر کو فروغ دینا ہوگا، اقلیتی برادری قوم کا حصہ ہے ان کا احساس محرومی دور کرنا حکومتوں کا فرض ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے شہدائے سانحہ انچولی (کراچی) کی یاد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے مزید کہا کہ حکمرانوں میں انسانیت نام کی کوئی چیز نہیں، تھر میں انسانیت بھوک اور افلاس کے ہاتھوں مر رہی ہے لیکن روٹی کپڑا اور مکان کے دعویدار موت بانٹنے میں مصروف ہیں، پاکستان کو بیرونی سے زیادہ اندرونی دشمنوں سے خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی اور پشاور میں ملت جعفریہ کیخلاف منظم انداز میں ٹارگٹ کلنگ جاری ہے، آئے دن گھروں سے جنازے اُٹھ رہے ہیں۔
علامہ امین شہیدی نے کہا کہ دہشت گردوں کے ہاتھوں ان دونوں صوبوں کے حکمران یرغمال بنے ہوئے ہیں، پنجاب میں انتہا پسندوں کو کھلی چھٹی دے دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گجرات اور کوٹ رادہ کشن کے ملزموں کو عبرت کا نشان نہ بنایا گیا تو یہاں عراق اور شام جیسے حالات پیدا ہونے سے کوئی نہیں بچا سکتا، اسلام امن، محبت، بھائی چارے کا دین ہے اور ہمیں انسانیت کے احترام کا درس دیتا ہے، علامہ امین شہیدی نے کوئٹہ میں گذشتہ 6 دن سے پھنسے زائرین کو فوری کوئٹہ لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے بلوچستان گورنمنٹ کے ذمہ داران سے کہا کہ اگر غفلت کے نتیجے میں کسی بھی قسم کا زائرین کو کوئی نقصان پہنچا تو وہ اس کے ذمہ دار ہونگے۔