Uncategorized

یمن کے ایشو پر وزیراعظم پارلیمنٹ اور قوم کو گمراہ کر رہے ہیں، پاکستان عوامی تحریک

 شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) پاکستان عوامی تحریک کی سنٹرل ورکنگ کونسل کے اجلاس میں قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کی مایوس کن رفتار پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ آرمی پبلک سکول سانحہ پشاور کو 4 ماہ گزر گئے کالعدم تنظیموں کا خاتمہ دور کی بات تاحال ان کی کوئی مصدقہ فہرست بھی تیار نہیں ہو سکی اور مدرسوں کی رجسٹریشن، بیرونی فنڈنگ بند کرنے، یکساں نصاب کی تیاری اور ریفارمز کے حوالے سے حکومت قومی ایکشن پلان کی کسی ایک شق پر بھی عملدرآمد نہیں کر سکی۔ حکومت اپنے اس مجرمانہ رویے کے باعث دہشت گردوں کو پھر سے قوت پکڑنے کا موقع دے رہی ہے۔ قوم کا شک یقین میں بدل گیا ہے کہ موجودہ حکمرانوں کے برسراقتدار رہتے ہوئے دہشت گردی ختم نہیں ہو سکتی۔ اجلاس میں لوڈشیڈنگ میں اضافہ اور بلدیاتی انتخابات میں حکومتی مداخلت کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔ اجلاس میں سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور، صاحبزادہ فیض الرحمن درانی، شیخ زاہد فیاض، عامر کوریجہ، رانا ادریس، جواد حامد، ساجد بھٹی، حاجی ولایت قیصر، ڈاکٹر تنویر اعظم سندھو، حاجی منظور، امجد علی شاہ، علامہ فرحت حسین شاہ، سعید شاہ، فرح ناز، مدثرہ بلوچ، سہیل رضا، شعیب طاہر، عرفان یوسف و دیگر نے شرکت کی۔

اجلاس میں چینی صدر کے دورہ پاکستان کو سراہا گیا اور کہا گیا کہ کرپشن اور ترقی کا عمل ایک ساتھ جاری نہیں رہ سکتے۔ حکمران 4 ہزار ارب سالانہ کی کرپشن روکنے کیلئے بھی چین سے کوئی معاہدہ کریں اور وزیراعظم لندن میں ایک ہزار ملین پاؤنڈ کا سرمایہ جو پراپرٹی کے شعبے میں انویسٹ کیا گیا ہے اسے بھی پاکستان شفٹ کریں۔ اجلاس میں سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بننے والے جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کی کاپی نہ ملنے پر افسوس کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس میں شہدائے ماڈل ٹاؤن کے لواحقین اور زخمیوں میں میڈل اور اسناد تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں پنجاب حکومت کی نام نہاد گندم خریداری پالیسی پر کڑی تنقید کی گئی اور کہا گیا کہ پنجاب حکومت کے مجرمانہ رویے کے باعث جنوبی پنجاب کے کسان ایک ہزار روپے من گندم بیچنے پر مجبور ہیں۔ حکومت کے تمام تر دعوؤں کے باوجود تاحال گندم خریداری مہم شروع نہیں ہوئی۔ اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ حکومت گندم کا خریداری ہدف 40 لاکھ ٹن سے بڑھا کر 50 لاکھ ٹن کرے اور چھوٹے کاشتکاروں سے براہ راست گندم خریدی جائے۔

اجلاس میں نشاندہی کی گئی کہ باردانہ کی تقسیم میں وسیع پیمانے پر بے ضابطگیاں ہو رہی ہیں۔ حکمران جماعت کے ایم پی اے اور ایم این اے کی چٹوں پر باردانہ تقسیم ہو رہا ہے۔ اجلاس میں باردانہ کی گھٹیا کوالٹی کو بھی ہدف تنقید بنایا اور مطالبہ کیا گیا کہ اس سکینڈل کی تحقیقات کروائی جائیں، گھٹیا باردانہ تیار کروا کر خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔ پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ یمن کے ایشو پر وزیراعظم پارلیمنٹ اور قوم کو گمراہ کر رہے ہیں، اس حکومت کے دو چہرے ہیں، پارلیمنٹ میں اس کی پالیسی کچھ اور ہوتی ہے اور ڈرائنگ روموں میں بیٹھ کر کچھ اور بیانات جاری کیے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یمن کے ایشو پر پارلیمنٹ میں بحث کا آغاز وزیر دفاع نے کیا، بحث وائنڈاپ وزیر خزانہ نے کی اور سعودی عرب کے دورے کی قیادت وزیراعلیٰ پنجاب نے کی۔ جب معاملہ بگڑ گیا تو وزیراعظم آرمی چیف کے ہمراہ سعودی عرب چلے گئے ہیں۔ آرمی چیف کو پہلے دن ہی اس مسئلے کو اپنے ہاتھ میں لے لینا چاہیے تھا ان حکمرانوں میں اہلیت ہی نہیں ہے کہ یہ بحرانوں میں اپنا کوئی رول ادا کر سکیں۔ اجلاس میں کنٹونمنٹ کے بلدیاتی انتخابات پر بھی تبادلہ خیال ہوا اور حکومتی وزراء اور ایڈوئزرز کی طرف سے انتخابی قوانین کی دھجیاں اڑانے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اور الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اس کا فی الفور نوٹس لے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button