مشرق وسطی

اگر میرے ٹکڑے ٹکڑے کر دئے جائیں تو بھی میں مظلوموں کی حمایت سے دستبردار نہیں ہوں گا

کویت میں سعودی سفارتخانے نے اس ملک کے ایک پارلیمنٹ ممبر کے خلاف عدالتی کاروائی کئے جانے کی اپیل دائر کی ہے کہ انہوں نے ریاض کی جانب سے وہابی تفکر کو کی جانے والی حمایت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
عبد الحمید دشتی نے شام کے الاخباریہ ٹی وی چینل سے گفتگو میں سعودی وہابی حکومت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: وہابی تفکر کو اس کے اصلی مرکز میں ٹارگٹ بنانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عنقریب دھشتگردوں کے حامی ممالک منجملہ سعودی عرب اور ترکی کے خلاف اقدامات انجام دئے جائیں گے۔
ان بیانات کے بعد کویت کی پارلیمنٹ کے ایک اور وہابی نمائندے حمد الہرشانی نے دشتی کو زد و کوب کا نشانہ بنایا۔
کویت کے روزنامہ القبس نے سعودی عرب کی جانب سے عبد الحمید دشتی کے خلاف قانونی کاروائی کئے جانے کے مطالبہ کی خبر شائع کرتے ہوئے کویت کے وزارت خارجہ کے ایک اعلی عہدیدار سے نقل کرتے ہوئے لکھا: اس وزارت خانہ نے ہفتہ کے روز سعودی سفارتخانہ کی جانب سے دشتی کے خلاف مسلسل سعودی عرب کی توہین کے جرم میں عدالتی کاروائی کئے جانے پر مبنی اپیل دریافت کی ہے۔
اس اعلی عہدیدار نے مزید کہا: کویت کی حکومت اس ملک کے کسی باشندے کو چاہے وہ کسی بھی مقام پر فائز ہو اپنے ہمسایہ اور دوست ملک کی توہین کی اجازت نہیں دے گی اسی وجہ سے اس اپیل کو عدالت اور پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا تاکہ اس پارلیمنٹ ممبر کے بارے میں ضروری اقدام کیا جائے۔
کویت کے اس سرکاری ذرائع نے کویت کے باشندوں اور اس ملک میں مقیم دوسرے افراد کو بھی خبردار کیا ہے کہ جو بھی شخص اپنی گفتار یا رفتار کے ذریعے کویت اور اس کے ہم دوست ممالک کے روابط کو ٹھیس پہنچانے کی کوشش کرے گا اس کے خلاف فورا قانونی کاروائی کی جائے گی،اس نے مزید کہا کہ خاص طور پر سوشل میڈیا پر شائع کئے جانے والے مطالب پر حکومت دقت سے نظر رکھے ہوئے ہے اور اگر کوئی کسی بھی ذریعے سے کسی ہمسایہ ملک کی توہین کرے گا اسے باآسانی اپنی گرفت میں لیا جائے گا۔
کویت کی پارلیمنٹ نے بھی ایک بیان جاری کر کے اعلان کیا ہے: جو بھی شخص اپنے بیان، عمل یا اپنی سیاستوں کے ذریعے خلیج فارس تعاون کونسل ممالک مخصوصا سعودی عرب کو دھمکائے گا ہم اس کے ساتھ سختی سے پیش آئیں گے۔
اس بیان میں مزید آیا ہے: ہم کویت کی پارلیمنٹ میں شیعوں کے نمائندے عبد الحمید دشتی کے بیانات کے سخت مخالف ہیں سعودی عرب ہمارا بڑا بھائی ہے اور ہم سعودی حکومت اور اسکی امنیت کو ہرگز ٹھیس نہیں پہنچنے دیں گے۔
اس بیان میں تاکید کی گئی ہے: ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سعودی حکومت کی کی گئی توہین پر فوری اقدام کیا جائے تاکہ آئندہ اس قسم کا کوئی بیان سامنے نہ آئے۔
یہ ایسے حال میں ہے کہ عبد الحمید دشتی سعودی عرب کی توہین کا انکار کرتے ہوئے تاکید کرتے ہیں کہ انہوں نے اس ملک کے خلاف اگر کوئی بات کہی ہے تو وہ ان کی ذاتی نظر ہے اور اس کا کویت کی پارلیمنٹ سے کوئی ربط نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا: اگر میرے ٹکڑے ٹکڑے بھی کر دئے جائیں تو بھی میں مظلوموں کی حمایت سے دستبردار نہیں ہوں گا۔
واضح رہے کہ عبد الحمید دشتی شام میں بشار الاسد حکومت کے حامی اور دھشتگردی کے مخالف ہیں انہوں نے حالیہ دنوں بشار الاسد سے ملاقات بھی کی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button