Uncategorized

ملک بھر میں امن کو تباہ کرنے میں کالعدم دہشتگرد تنظیموں کا ہاتھ ہے، ثروت اعجاز قادری

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ)  پاکستان سنی تحریک کے سربراہ محمد ثروت اعجاز قادری نے کہا ہے کہ کراچی سمیت ملک بھر میں امن کو تباہ کرنے میں کالعدم دہشتگرد تنظیموں کا ہاتھ ہے، جو بیرونی آقاؤں کیلئے کام کرتی ہیں، شریعت کے منافی خواتین بل کے خلاف حکمرانوں کے ساتھ درباری ملاﺅں کا بھی محاسبہ کرینگے، 7 اپریل کو نواز حکومت نامنظور لانگ مارچ کی تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں مرکز اہلسنت پر ملیر، لانڈھی و کورنگی کے تنظیمی عہدیداروں اور سینئر کارکنان کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ غازی ممتاز قادری شہید کیس پر حکمرانوں کو شرعی اہمیت بتانے سے درباری ملاﺅں نے ٹال مٹول سے کام لیا، نواز حکومت خواتین بل کے نام پر بے حیائی اور مغرب کلچر کو فروغ دینا چاہتی ہے، شریعت کے منافی بل کو کسی صورت تسلیم نہیں کرینگے، پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بناکر دم لینگے، عوام کے حقوق کا استحصال کرنیوالوں کو عوام مسترد کر چکے ہیں، آئین و قانون کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں، مگر حکمران شریعت اور آئین سے متصادم خواتین بل لا کر آئین کی دھجیاں بکھیر رہے ہیں، ملک کا آئین شریعت کے تابع ہے، پاکستان کو کسی بھی صورت سیکولر اسٹیٹ نہیں بننے دینگے۔

ثروت اعجازقادی نے کہا کہ پاکستان اسلام کے نام پر بنا، اور آج پاکستان کو پوری دنیا میں اسلام کا قلعہ سمجھا جاتا ہے، فرقہ واریت پھیلانے والی کالعدم دہشتگرد تنظیموں کو مکمل لگام دی جائے، کراچی سمیت ملک بھر میں امن کو تباہ کرنے میں کالعدم دہشتگرد تنظیموں کا ہاتھ ہے، جو بیرونی آقاؤں کے لئے کام کرتی ہیں ،پاکستان میں مستقل بنیادوں پر امن قائم کرنا ہے تو بزرگان دین کی تعلیمات کو فروغ دینا ہوگا، امن، محبت بھائی چارگی اور احترام انسانیت کے فلسفے کو گھر گھر پھیلانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت کا تحفظ اپنی جانیں دیکر کرینگے، صہیونی طاقتیں تحفظ ناموس رسالت ﷺ کے قانون میں تبدیلی کے لئے جو سازش رچا رہی ہیں، عاشقان رسولؐ اس سے اچھی طرح آگاہ ہیں، تحفظ ناموس رسالت کا قانون عین قرآن و سنت اور تمام علماء کا مشترکہ فیصلہ ہے، 295 سی میں ترمیم یا تبدیلی کسی صورت برداشت نہیں کرینگے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button