Uncategorized

سانحہ لاہور، خارجی دہشتگرد نے جہنم کی لالچ میں جنت اجاڑ دی

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ )گلشن اقبال پارک میں خودکش دھماکے میں شھداء ا ور زخمی ہونے والے سیکڑوں افراد میں معصوم بچے اور عورتیں بھی شامل ہیں، جناح اسپتال اور شیخ زید اسپتال کی ایمرجنسیوں میں رقت انگیز مناظر دیکھنے میں آرہے ہیں۔ شھید اور زخمی ہونے والوں کی مائوں بہنوں، بھائیوں کی چینخوں نے پورے شہر کو ہلا کر رکھ دیا۔

زرائع کے مطابق گذشتہ اتوار کی شام لاہور کے علاقے گلشنِ اقبال ٹائون میں واقع پارک میں ملک دشمن،اسلم دشمن خارجی تکفیری دہشتگرد محمد یوسف نے جنت کی لالچ میں خودکش حملہ کرکے سینکڑوں گھروں کی جنتوں کو اجاڑ دیا تھا ۔سفاک کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہ تحریکِ طالبان کے الاحرار گروپ سے تعلق رکھنے والے تکفیری دہشتگرد خارجی محمد یوسف نے گلشن اقبال پارک میں عین اس مقام پر آکر اپنی جہنم نما جنت کی جانب پرواز یعنی خودکش حملہ کیا کہ جہاں سینکڑون مائوں کی جنت اور اس جنت کے پھول اپنی ذندگی کے حسین لمحات میں جھولے جھول رہے تھے یا اپنی باری کا انتظار کررہے تھے۔

لیکن ۔۔۔۔

ان حسین،پیاری اور معصوم جنت اور اس کے پھولوںکے درمیان ایک وحشی اور سفاک انسان نما بھیڑیا نمودار ہوا اور اپنی جہنم نما جنت کی جانب پرواز کرنے کی نیت سے صرف ایک بٹن دبا کر اس نے حقیقی جنت اور اس کے پھولوں کو ٹکڑے ٹکڑے کردیا۔وہ سفاک اور انسان نما بھیڑیا تو داخل ِ جہنم ہوگیا لیکن جنت کو تہس نہس کرگیا۔

سانحہ گلشن اقبال پارک کے متاثرہ زخمیوں اور شھداء کی یکدم اتنی بڑی تعداد دیکھ کر ڈیوٹی پر موجود خود ڈاکٹروں کو سمجھ نہیں آرہی تھی کہ وہ بیک وقت کس طرح طبی امداد دیں۔ مائیں اپنے بچھڑنے والے بچوں کو تلاش کرتی رہیں بچوں کی لاشیں اس قدر مسخ ہو چکی تھیں کہ مائیں انھیں دیکھ کر اپنی سجھ بوجھ گنوا بیٹھیں اور اصرار کرتی رہیں کہ وہ اپنے بچوں اور شوہر کو زندہ گھر لے کر جائیں گی، لواحقین کی چینخیں اور سینہ کوبی سے پورا ماحول افسردہ ہو گیا۔ڈھولن وال کی زینب نے بتایا کہ وہ اور اس کا شوہر 3 بچوں کو لے کر گلشن اقبال گئے تھے۔ میرے 2بیٹے زخمی ہیں جب کہ بیٹی اور شوہر لا پتہ ہیں، پتہ نہیں کہ وہ کس حالت میں ہیں۔ سیدن شاہ کی شہناز نامی خاتون جو کہ اسپتال کی سیڑھیوں میں بیٹھی رو رہی تھی نے بتایا کہ کئی عرصہ کے بعد اس کی اولاد ہوئی، آج ایسٹر تھا اس کا 8 سالہ بیٹا ساحل اپنے دوستوں کے ہمراہ سیر کرنے گیا جو واپس نہٰ آیا

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button