مضامین

اسلام آباد بھوک ہڑتال

اسلام آباد بھوک ہڑتال
اگر آپ کو راجہ ناصر عباس جعفری یا مجلس وحدت مسلمین کی روش اور طریقہ کار سے اختلاف ہے ۔۔ تو یہ آپ کا حق ہے۔
آپ بھوک ہڑتال کو نہیں مانتے تو بھی ٹھیک ہے۔اگر آپ گھر وں میں مخملی بستروں پر استراحت فرماتے ہوئے قومی مسائل کو حل کرنے کے قائل ہیں تو بھی یہ آپ کا نظریہ ہے۔
لیکن شیعہ قتل عام پر آپ کا بھی دل ضرور دکھتا ہوگا۔۔۔ آپ بھی ضرور ان کے قاتلوں سے حساب لینے کے خواہشمند ہوں گے۔
آپ کی بھی ضرور خواہش ہوگی کہ کراچی، ڈیرہ اسماعیل خان، پشاور اور پاراچنار کے شہدا کے قاتلوں کے خلاف کم از کم ایف آئی آر تو کٹے۔۔ اتنا تو ثابت ہو یہ شہدا لا وارث نہیں ہیں۔ جن کا جرم صرف اتنا تھا کہ وہ شیعہ تھے۔ کم از کم ان کے غمزدہ خاندانوں کو تسلی تو ہو۔
آپ اپنی روش اور طریقے کے مطابق ان قاتلوں سے حساب مانگیں۔۔ آپ بس خاموش مت رہیے۔۔ مصلحت کا شکار نہ ہوں۔ صرف زبانی کلامی باتوں پر اکتفا مت کریں۔۔ کچھ عملی اقدام کریں۔
آپ ان قاتلوں سے حساب لیں۔۔ ھم آپ کے ہاتھ چومیں گے۔۔ ھم آپ کو ادب سے سلام کریں گے۔۔ بس خدا کے لیے اس حساس وقت میں کچھ ایسا ضرور کریں کہ فوج اور حکومت کے ادارے حرکت میں آجائیں۔ آئندہ کوئی بھی ایف سی کا اہلکار ہماری طرف بندوق کی نالی موڑنے سے پہلے کئی بار سوچنے پر مجبور ہو۔ ھمارے خلاف دہشت گردی کے کیسز بھی فوجی عدالتیں سنیں ۔ پاکستان میں ایک شیعہ جان کی بھی اتنی اہمیت اور قیمت ہو جتنی کسی بھی دوسرے شہری کی ہے۔
پریس ٹی وی کی ایک رپورٹ کے مطابق صرف 2012 سے 2015 تک کےصرف ۳ سالوںمیں ۱۹۰۰ سے زیادہ شیعہ شھید ہیں۔
کیا آج تک کسی شیعہ کے قاتل کو تختہ دار پر لٹکایا گیا؟؟
کالعدم تنظیموں کے دہشت گرد سر عام شیعہ کافر کا نعرہ لگاتے گھوم رہے ہیں۔
کون ان سب کا حساب مانگے گا؟؟ حکومت وقت سے کون اس بارے میں سوال کرے گا؟ کون ان مظلوم خاندانوں کے زخموں پر مرہم رکھے گا؟؟
یہ دھرنا صرف اس لیے ہےکہ قوم کے قاتلوں سے حساب مانگا جائے۔۔۔
حکومت وقت پر قاتلوں کو پکڑنے کے حوالے سے پریشر لایا جائے۔۔۔
میڈیا اور عوام کو اپنی مظلومیت کی طرف متوجہ کرایا جائے۔۔۔۔
عوام کوظلم کے خلاف بیدار کیا جائے۔۔۔
غمزدہ خاندانوں سے اظہار ھمدردی کیا جائے۔۔۔
ایسے میں اگرآپ اس ھڑتال میں شریک نہیں ہو سکتے۔۔۔۔ حمایت نہیں کر سکتے۔۔ ھمدردری کے دو بول نہیں بول سکتے۔۔۔تو کم از کم اس کی مخالفت مت کیجیے۔۔
ھم انشا ء اللہ۔۔ شیعہ حقوق کی یہ جنگ اکیلے لڑتے رہیں گے

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Check Also
Close
Back to top button