Uncategorized

کراچی، تکفیری دہشتگرد آئندہ چند دنوں میں اہم شخصیات کو ٹارگٹ کر سکتےہیں

شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ )شہر قائد میں آئندہ چند دنوں میں اہم شخصیات سمیت سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں اور کارکنوں کو ٹارگٹ کیا جا سکتا ہے، مختلف کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہوں نے کراچی میں اپنا جال بچھانا شروع کر دیا ہے۔ شبہ ہے کہ امجد صابری کی ٹارگٹ کلنگ میں کالعدم تنظیم کے کارندے ملوث ہیں۔

زرائع کے مطابق ایک حساس ادارے کے افسر نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ملک دشمن،اسلام دشمن کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہ سپاہ صحابہ (اہلسنت و الجماعت)،جیش محمد، لشکر جھنگوی، جند اللہ اور عالمی تکفیری دہشتگرد گروہ القاعدہ سمیت دیگر تکفیری دہشتگرد گروہوں کے دہشتگرد فوجی آپریشن کے دوران اپنے اہم دہشتگرد کمانڈرز اور دیگر تکفیری دہشتگردوں کی ہلاکت کا بدلہ لینے کیلئے ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو گئے ہیں۔ مذکورہ تمام کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہوں نے کراچی میں اپنا نیٹ ورک مضبوط کرنا شروع کر دیا ہے۔ حساس ادارے کے اہلکار نے بتایا کہ مذکورہ کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہوں کے سربراہان نے افغانستان سمیت دیگر پڑوسی ممالک کے علاوہ بلوچستان، خیبر پختونخوا سمیت پاکستان کے دیگر شہروں میں موجود اپنے تکفیری دہشتگردوں، ٹارگٹ کلرز اور ریکی کرنے کے ماہر کارندوں کو کراچی پہنچنے کا عندیہ دے دیا ہے۔

انھوں نے بتایا کہ ملک دشمن، اسلام دشمن کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہوں کے دہشتگرد، سیاسی جماعت کے رہنماؤں، کارکنوں کے علاوہ معروف شخصیات، صحافیوں کے علاوہ دیگر اہم شخصیات کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہوں کے دہشتگردوں کو گنجان آباد علاقوں میں رہائش فراہم کئے جانے کا خدشہ ہے، جبکہ ان کے سربراہان پوش علاقوں میں رہائش اختیار کریں گے۔ انھوں نے بتایا کہ شبہ ہے کہ معروف قوال امجد فرید صابری کے قتل میں بھی ملک دشمن، اسلام دشمن کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہ جیش محمد ملوث ہے۔ انھوں نے بتایا کہ حساس اداروں نے کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہوں کے کراچی میں اکٹھا ہونے کی اطلاعات پر پورے شہر میں اپنا نیٹ ورک پھیلا دیا ہے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کا کہنا ہے کہ تکفیری دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کو شہر کا امن خراب کرنے کی کسی صورت اجازت نہیں دی جائے گی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button