کسی کو ناحق قتل کرنے کی طرح خود کو مارنا بھی حرام ہے، نیاز نقوی
شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ)وفاق المدارس الشیعہ پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی نائب صدر علامہ قاضی نیاز حسین نقوی نے خودکشی کے بارے وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی کو ناحق قتل کرنے کی طرح خود کو مارنا بھی حرام ہے، جس کی سزا جہنم ہے۔
زرائع کے مطابق علی مسجد جامع المنتطر ماڈل ٹاؤن لاہور میں تربیتی نشست سے خطاب کرتے ہوئے علامہ قاضی نیاز حسین نقوی کا کہنا تھا کہ کسی انسان کے عام قتل اور دہشتگردی کا فرق بیان کرتے ہوئے کہا کہ علمی اصطلاح میں ،اسلحہ کے ذریعہ کسی کو خوف زدہ کرنا دہشتگردی ہے، لکڑی سے لے کر لوہے اور جدید اسلحہ تک سب اس زمرے میں آتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ قرآن مجید میں دہشتگرد کی 4 سزائیں بیان کی گئی ہیں، جن کے مطابق اسے قتل کیا جائے یا سولی پہ لٹکایا جائے یا ہاتھ پاؤں مخالف سمت سے کاٹے جائیں یا اس طرح وطن بدر کیا جائے کہ کسی شہر میں ٹھکانہ نہ کر سکے، آخرت کی 4 سزائیں اس کے علاوہ ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کے ناسور کے خاتمے کیلئے افواج پاکستان کی جرات کو سراہتے ہیں، انٹیلی جینس کو بہتر کرکے دہشتگردی اور خودکش حملوں سے نجات حاصل کی جا سکتی ہے۔
نویں تاجدار امامت حضرت امام محمد تقی علیہ السلام کے یوم شہادت کی مناسبت سے علامہ نیاز نقوی نے کہا کہ امام علیہ السلام کے حالات کی خاص بات ان کی کم سنی ہے، اگرچہ امام رضا علیہ السلام کے عقد میں خاص مصلحت کے تحت مامون الرشید عباسی نے اپنی دختر دی مگر اس سے اولاد نہ ہوئی، ایک عجمی خاتون کے بطن سے امام محمد تقی پیدا ہوئے، 3 سال کی عمر میں امام رضاؑ نے اس فرزند کی امامت کا اعلان فرمایا جیسا کہ حضرت عیسیٰ اور حضرت خضر علیہما السلام کم سنی میں منصب نبوت پر فائز کئے گئے تھے، مامون نے امام محمد تقی علیہ السلام کو مدینہ سے بلا کر بغداد قیام پر مجبور کیا، جہاں ایک سازش کے تحت ان کی بیوی کے ذریعہ انہیں 25 سال کی عمر میں زہر دے کر شہید کیا گیا۔