جہالت اور بے دینی کی وجہ قرآن سے دوری ہے، علامہ جواد نقوی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) جامعہ عروۃالوثقیٰ لاہورکے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے کہا ہے کہ قرآن مجید دین اور تقویٰ کیلئے نصاب ہے، جس کو پڑھنے سے انسان دیندار اور متقی بنتا ہے، قرآن سے دوری بے دینی اور جہالت ہے، انسان کی مکمل زندگی کا دستور، منشور اور آئین تقویٰ ہے، اگر کسی نے اپنی انفرادی اور اجتماعی زندگی میں قرآن کی جگہ کسی اور قانون کو دی تو انسان کی موت کے بعد عذاب اور سزا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج کے دور میں کسی بھی ملک کا آئین جو تشکیل پاتا ہے جیسے پاکستان کا آئین، جمہوری آئین یا کسی ملک کا آئین ہو، ان قوانین کی گنجائش تب بنتی ہے کہ جب قانونِ خدا کو چھوڑ دیا جائے، آئین خدا کو چھوڑ دیا تو لوگوں کی زندگی میں دیگر قوانین رائج ہو گئے اور افسوس ہم نے قانون خدا کوعملی زندگی میں ترک کر دیا ہے۔
مسجد بیت العتیق جامعہ عروۃ الوثقیٰ لاہور میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قرآن کی متعدد گرانقدر تفسیریں کی گئی ہیں۔ عصر حاضر کی جامع تفاسیر علامہ طباطبائی کی المیزان اور ان کے شاگرد آقائی جوادی عاملی کی جامع تفسیر تسنیم ہے۔ اسی طرح کی دیگر تفاسیر بہت ہی اعلیٰ اور جامع ہیں لیکن قرآن کی دستوری حیثیت کے بارے میں تفسیر کو بھی پیش کیا جانا چاہیے، یہ جہت ابھی باقی ہے کیونکہ قرآن کی یہ حیثیت باقی رہنی چاہیے اور اسی حیثیت سے متعلق قرآن کا ہی فرمان ہے کہ دین کو اخذ بالقوۃ کے ذریعے سے لو۔
علامہ جواد نقوی نے کہا کہ تقویٰ حفاظتی تدبیر ہے لیکن تفسیر و تبیین میں گم ہو چکا ہے اور اسی وجہ سے قرآنی جہت سے تبدیل ہو کر محض اخلاقیات کا حصہ بن چکا ہے۔ تقویٰ انسان کیلئے حفاظتی تدبیر موت سے پہلے کیلئے ہے۔ عبودیت و بندگی انسان کی زندگی کا مرکزی راز ہے کہ انسان کے مزاج ،خیال، عمل، رویے اور رجحان میں طغیان نہ ہو۔ بندگی کے لبادے میں آنے سے انسان کے اندر تمام اقسام کے طغیان ختم ہو جاتے ہیں اور یہیں سے بندگی کے چمن میں تقویٰ پیدا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تقویٰ آئین زندگی ہے، جس طرح ایک ملک کا قانون و آئین ہے، جس کے مطابق وہ ملک چلایا جاتا ہے اور ہر ملک کا یہ قانون ہے کہ جو بھی اس ملک کے آئین کو توڑے یا اسے غیر آئینی طریقے سے بدل دے اور اس کیساتھ خیانت کرے، تو وہ ملک کا غدار کہلاتا ہے جس کی سزا موت ہے کہ جس میں ذرا برابر گنجائش نہیں۔