نیشنل ایکشن پلان پرعمل ہوتا تو دہشتگردی ختم ہوچکی ہوتی، نیاز نقوی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے نائب صدر علامہ قاضی نیاز حسین نقوی نے داتا دربار پر ہونیوالے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر سختی سے عملدرآمد کیا جاتا اور کالعدم جماعتوں کو ڈھیل نہ دی جاتی تو بم دھماکے اور دہشتگردی کے واقعات دوبارہ شروع نہ ہوتے، قوم کو مزید سانحات سے بچانے کیلئے ضروری ہے کہ خفیہ ایجنسیاں اپنی کارکردگی بہتر کریں۔
تعزیتی بیان میں انہوں نے کہا کہ ایک عرصے سے پاکستان دہشتگردی کا شکار ہے، جس میں کچھ وقفہ افواج پاکستان کی کارروائیوں کے باعث ضرور آیا، مگر انہیں بند نہیں کیا جا سکا۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردوں کا کوئی مذہب نہیں، یہ انسانیت کے دشمن اور بھٹکے ہوئے لوگ ہیں، جنہیں شیطانی طاغوتی قوتیں استعمال کر رہی ہیں، تاکہ اسلام کو بدنام اور پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کر دیا جائے۔ علامہ نیاز نقوی نے کہا کہ بالعموم پاکستانی عوام میں سے اہل تشیع اور اہلسنت اس کا زیادہ شکار ہوئے ہیں، حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے، دہشتگردی کے خاتمے کیلئے حکمت عملی کا ازسرنوء جائزہ لیا جائے۔