خان یونس میں صیہونی بربریت کا نشانہ بننے والوں میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں، حماس
شیعہ نیوز: فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس نے غزہ کے شہر خان یونس میں بے گھر فلسطینی شہریوں کے خیموں پر غاصب صیہونی رژیم کے سفاکانہ ہوائی حملے اور اس کے نتیجے میں 40 سے زائد فلسطینیوں کے قتل عام کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان خیموں میں حماس کے مزاحمتکاروں کی موجودگی سے متعلق غاصب صیہونی رژیم کے بے بنیاد دعووں کو سختی کے ساتھ مسترد کیا ہے۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے ایک بیان میں فلسطینی مزاحمتی تحریک نے اعلان کیا ہے کہ قابض صیہونی فوج کی جانب سے خان یونس میں انجام پانے والے قتل عام کے نتیجے میں درجنوں عام شہری مارے گئے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین و بچے شامل ہیں۔
عرب چینل الجزیرہ کے مطابق اس بیان میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ حملے کے مقام پر مزاحمتی فورسز کی موجودگی کے بارے میں قابض فاشسٹ فوج کا دعوی "سفید جھوٹ” ہے۔ حماس نے کہا کہ قابض صیہونیوں نے اپنے جنگی طیاروں کے ذریعے خان یونس کے علاقے المواصی میں واقع بے گھر شہریوں کے خیموں کو بھاری بموں کے ساتھ نشانہ بنا کر انتہائی ہولناک جنگی جرم انجام دیا ہے! حماس نے تاکید کی کہ قابض صیہونیوں کی جانب سے "محفوظ زون” قرار دیئے گئے اس علاقے میں عام شہریوں کو وحشیانہ طریقے سے نشانہ بنانا، مسلسل نسل کشی پر مبنی نازی قابض رژیم کے کھلے جنگی جرائم کی عملی مثال ہے، اپنے بیان کے آخر میں حماس نے مزید کہا کہ مزاحمتی محاذ نے سویلین اجتماعات میں اپنے اراکین کی موجودگی یا ان کی جانب سے مذکورہ مقامات کے فوجی استعمال کی بارہا نفی کی ہے!