مشرق وسطی

علاقے میں سلامتی کا عمل خطے کے ملکوں کے ذریعے انجام پانا چاہیے

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری علی شمخانی نے کہا ہے کہ آبنائے جبل الطارق میں ایرانی تیل لے جانے والے بحری جہاز پر برطانیہ کی ڈاکہ زنی کے برخلاف آبنائے ہرمز میں برطانوی تیل بردار جہاز کو روکا جانا پوری طرح قانونی ہے۔

ہفتے کی شام تہران میں عمان کے وزیر خارجہ یوسف بن علوی سے بات چیت کرتے ہوئے ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری نے کہا ہے کہ برطانیہ کی جانب سے جبل الطارق میں ایرانی تیل کی کھیپ لے جانے والے آئل ٹینکر کو غیر قانونی طور پر قبضانے کے برخلاف ایران نے جہازرانی کے عالمی قوانین کے نفاذ اور آبنائے ہرمز کی سلامتی کی خاطر برطانوی آئل ٹینکر کو اپنی تحویل میں لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جہازرانی کے تحفظ کی خاطر تمام ملکوں کو جہازرانی کے عالمی قوانین پر پوری طرح عمل کرنا چاہیے۔

علی شمخانی نے ہمسایہ اور ہم خیال ممالک کے ساتھ رواداری اور دوستی کی پالیسی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ خطے کے بعض ممالک اپنے عجلت پسندانہ اور غیر دانشمندانہ اقدامات کے ذریعے مذاکرات اور مفاہمت کے راستے بند کرنے کے ساتھ خطے کو ٹھوس چیلنجوں سے دوچار کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔

ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری نے ایک بار پھر ایران کے اس دوٹوک اور اصولی موقف کا اعادہ کیا کہ خطے میں سلامتی کا کوئی بھی عمل خطے کے ملکوں کے ذریعے انجام پانا چاہیے کیونکہ بیرونی طاقتوں کی مداخلت کا مشکلات میں اضافے کے سوا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہو گا۔
ایران کی اعلی ایرانی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری نے یمن میں جارحیت اور نہتے لوگوں کے قتل عام پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بحران یمن کو فوجی طریقے حل نہیں کیا جاسکتا لہذا عالمی برادری کو یمنی عوام کی خواہشات کے مطابق سیاسی طریقے اپناتے ہوئے، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کو یمن کے خلاف جارحیت بند کرنے پر مجبور کرنا چاہیے۔

عمان کے وزیر خارجہ یوسف بن علوی نے اس موقع پر خطے کی کشیدگی میں اضافے کی روک تھام کے لیے ماضی کے تجربات سے فائدہ اُٹھانے اور بدامنی و عدم استحکام میں اضافے کا سبب بننے والے تمام اقدامات سے گریز کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ تمام ملکوں کو ہر جگہ اور خاص طور سے آبنائے ہرمز میں سیفٹی قوانین پر پورا پورا عمل کرنا چاہئے اور بحران کا سبب بنے والے اقدامات سے گریز کرنا چاہیے۔

عمان کے وزیر خارجہ کا یہ دورہ تہران اور مسقط کے درمیان دائمی صلاح و مشورے کا حصہ ہے جس کا مقصد باہمی تعلقات اور تعاون کا فروغ نیز اہم ترین علاقائی اور عالمی مسائل کے بارے میں تبادلہ خیال کرنا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button