مشرق وسطیہفتہ کی اہم خبریں

یمن کے مختلف صوبوں پر سعودی اتحاد کی جارحیت

شیعہ نیوز؛جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے صوبے مآرب کے مختلف رہائشی علاقوں کو کم از کم چودہ بار بمباری کا نشانہ بنایا۔

صوبے صنعا کے ارحب علاقے میں واقع ابونشطان علمی مرکز اور النہضہ اور بیت نعم اور اسی طرح ہمدان کے علاقے المجزر میں مواصلاتی مرکز بھی اس جارحیت کا نشانہ بنا اور ان علاقوں اور مراکز پر بھی کئی مرتبہ بمباری کی گئی۔

صوبے البیضا کے شمال میں واقع السوداویہ میں بھی مختلف علاقوں کو جارحیت کا نشانہ بنایا گیا۔ صوبے صعدہ کے جنوب مغرب میں واقع الظاہر بھی دو بار فضائی حملے کا نشانہ بنا۔ ابھی ممکنہ نقصانات کے بارے میں رپورٹ موصول نہیں ہوئی ہے۔

دوسری جانب یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کے سیکریٹری جنرل سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے کہا ہے کہ سن دو ہزار میں غاصب صیہونی دشمن پر حزب اللہ لبنان کی کامیابی پوری امت مسلمہ کے لئے ایک عظیم کامیابی تھی۔ انھوں نے یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کے سابق سربراہ حسین بدرالدین الحوثی کی شہادت کی برسی کے موقع پر کہا کہ دشمنوں نے لبنان میں حزب اللہ کی کامیابی کی اہمیت کو سجھ لیا اور کامیابی کا یہ سلسلہ روکنے کے لئے انہوں نے مختلف ملکوں میں اپنی سازشیں شروع کردیں تا کہ اسلامی تحریکوں اور استقامتی محاذ کو کامیابیوں سے روکا جا سکے۔

انھوں نے یمنی قوم کو شکست دینے کے لئے سعودی عرب کے مذموم مقاصد کی ناکامی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یمنی قوم بہادر قوم ہے جو ہر طرح کے حالات کا مقابلہ کرنے کی توانائی رکھتی ہے اور یمن کی مسلح افواج کی طاقت و توانائی میں خاطرخواہ اضافہ ہوا ہے۔

انھوں نے کہا کہ سعودی عرب شرمناک اتحاد قائم کر کے بھی یمنی قوم کو شکست نہیں دے سکا ہے اور نہ ہی یمنی قوم کے ارادے کو متاثر کیا جا سکتا ہے۔

سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے کہا کہ مآرب کو آزاد کرانے کی کارروائی بدستور جاری رہے گی اور دشمنوں کو اس بات کو نہیں بھولنا چاہئے کہ مآرب یمن کا صوبہ ہے اور یمنی عوام اپنے ملک کے اس مقبوضہ صوبے کو آزاد کرانے کی جدوجہد کر رہے ہیں۔

یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے ایک مہینہ پہلے صوبہ مآرب کی آزادی کے لئے آپریشن شروع کیا تھا۔ اس آپریشن کے دوران یمنی فوج اور رضاکار فورس کے جوانوں کو بہت سی بڑی کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں اور فوج نے سعودی اتحاد کو کاری ضرب لگائی ہے۔

یمنی فوج اورعوامی رضاکار فورس نے جنوبی سعودی عرب کے کئی علاقوں کو اپنے جوابی حملوں کا نشانہ بنایا ہے اور ابہا اور ملک خالد ہوائی اڈوں اور راس التنورہ بندرگاہ کو بارہا اپنے ڈرون حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔

واضح رہے کہ جارح سعودی اتحاد نے امریکہ اور دیگر مغربی ملکوں کی حمایت سے مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ حملے جاری رکھے ہیں ۔ اب تک سعودی جارحیت میں دسیوں ہزار یمنی شہری شہید و زخمی جبکہ دسیوں ہزار بے سر و سامانی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہوئے ہیں لیکن اس کے باوجود نہ فقط سعودی اتحاد اپنے کسی بھی مقصد میں کامیاب نہیں ہوا ہے بلکہ اسے پسپائی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button