مشرق وسطی

صیہونی فوجیوں کا طولکرم پر حملہ، دو فلسطینی زخمی

غرب اردن کے طولکرم علاقے میں فلسطینی مجاہدوں اور صیہونی فوجیوں کے درمیان شدید مسلحانہ جھڑپیں ہوئی ہیں۔

فلسطین کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی فوجیوں نے مشرقی طولکرم میں واقع نورشمس کیمپ اور رام اللہ کے مضافات میں واقع عارورہ فلسطینی بستی پر دھاوا بول دیا تاہم فلسطینی جوانوں نے ان کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ بتایا گیا ہے کہ ان جھڑپوں میں صیہونی فوجیوں نے دو فلسطینی نوجوانوں کو گولی مار کر زخمی کردیا۔ ان دو نوجوانوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق، فلسطینی مجاہدوں نے اس دوران صیہونی فوجیوں کی جانب فائرنگ کی جو کافی دیر تک جاری رہی ۔ بعض صیہونی ذرائع کے مطابق، نابلس کے مضافات میں واعق زعترہ چیک پوائنٹ پر صیہونیوں کو لے جانے والی ایک بس کو گولیوں کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

فلسطین انفارمیشن سینٹر معطی نے اعلان کیا ہے کہ گذشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران غرب اردن اور مقبوضہ بیت المقدس میں صیہونیوں کے خلاف تیرہ مسلحانہ کارروائیاں انجام دی گئی ہیں ۔ فلسطینی مجاہدوں کے یہ آپریشن ایسی حالت میں ہو رہے ہیں کہ نیتن یاہو کے حکم پر صیہونی فوج کے ہزاروں اضافی کارندوں کو غرب اردن کے مختلف علاقوں میں تعینات کردیا گیا ہے۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ مقبوضہ سرزمینوں میں کشیدگی میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور حالات تل ابیب کے مرضی کے مطابق آگے نہیں بڑھ رہے ہیں۔  سیکیورٹی امور کے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس سے قبل صیہونیوں کو صرف غزہ کی جانب سے سنجیدہ خطرہ لاحق تھا لیکن غرب اردن میں فلسطینیوں نے مسلحانہ اور شہادت پسندانہ کارروائیاں انجام دیکر تل ابیب کے تمام سیاسی اور سیکورٹی موازنوں کو بدل کر رکھ دیا ہے جس کی جانب سے صیہونیوں کو بری طرح پریشانی لاحق ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button