شیعہ علماء کونسل پاکستان کی حقوق نسواں بل پر اسلامی نظریاتی کونسل کے فیصلے کی تائید
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ عارف حسین واحدی نے کہا ہے کہ پاکستان اسلام کے نام پر وجود میں آیا، اسلامی جمہوریہ پاکستان میں کسی قسم کی قانون سازی تسلیم نہیں کر سکتے اور حقوق نسواں بل کے نام پر معاشرے کا بہترین خاندانی نظام تباہ کرنے کی سازش کامیاب نہیں ہونے دینگے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے علمائے کرام کے مختلف وفود سے ملاقاتوں کے دوران کیا جنہوں نے سیکرٹری جنرل شیعہ علماء کونسل سے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ علامہ عارف حسین واحدی کا کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی کی جانب سے منظور کئے گئے حقوق نسواں بل کا اسلامی نظریاتی کونسل نے بغور اور شق وار جائزہ لے کر جن نکات کی نشاندہی کی اور اسے مسترد کر دیا، اس کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ دوران گفتگو علامہ واحدی کا کہنا تھا کہ پاکستان اسلام کے نام پر معرض وجود میں آیا، اسلامی ملک کہلانے والے اس پاک سرزمین پر کسی قسم کی غیر آئینی و غیر اسلامی قانون سازی تسلیم نہیں کر سکتے، جب 73ء کے متفقہ آئین میں واضح کر دیا گیا ہے کہ پاکستان میں کوئی بھی قانون سازی غیر اسلامی نہیں ہوسکتی توپھر کیوں ایسے غیر اسلامی قوانین بنائے جارہے ہیں؟ علامہ عارف واحدی کا کہنا تھا کہ اسلام نے خواتین کو جتنے حقوق دیئے وہ کسی بھی اور تہذیب، معاشرے یا مذہب میں نہیں ہیں۔ تعلیم سے لے کر خاندانی اور پیشہ وارانہ سرگرمیو ں تک کی شریعت میں واضح ہدایات موجود ہیں لیکن افسوس حقوق نسواں کے نام پر معاشرے کا بہترین خاندانی نظام تباہ کرنے کی سازش کی جارہی ہے جسے ہم کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دینگے۔ اسلام نے مرد و خواتین کو یکساں حقوق فراہم کئے ہیں لیکن جس طرح ایک سازش کے تحت معاشرے میں دانستہ اور غیر دانستہ طور پر بگاڑ پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے وہ انتہائی تشویش ناک امر ہے جو ناقابل برداشت ہے۔