Uncategorized

نیشنل ایکشن پلان اور کراچی آپریشن کی کامیابی کو شیعہ قتلِ عام سے مشروط رکھا گیا ہے، عرفان حیدر

شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ )پاکستان باالخصوص شہر کراچی میں تواتر کے ساتھ جاری شیعہ مسلمانوں کے قتلِ عام نے کراچی آپریشن ،کامبنگ آپریشن اور نیشنل ایکشن پلان کے بدنما چہرے کو آشکار کردیا ہے۔نیشنل ایکشن پلان کی کامیابی کے لئے وفاقی وزیر داخلہ اور بعض معتبر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اعلیٰ افسران کی کالعدم سپاہِ صحابہ اور طالبان کے باپ کیساتھ ملاقاتوں کے بعد وفاقی دارلحکومت سمیت ملک بھر میں کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہوں کے سرگرمیوں میں اچانک تیزی سے محسوس ہوتا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کی کامیابی کو شیعانِ علی ابنِ ابیطالبؑ کے مسلسل اور سفاکانہ قتلِ عام سے مشروط رکھا گیا ہے۔

زرائع کے مطابق ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان ضلع وسطی کے سیکریٹری اطلاعات سید عرفان حیدر نے گزشتہ رات گلستان جوہر کے علاقے میں کالعدم سپاہِ صحابہ کے سفاک دہشتگردوں کی فائرنگ سے شھید ہونے والے ایئرپورٹ پولیس سیکشن کے ڈی ایس پی فائز علی شگری کے اہلِ خانہ سے ملاقات کرتے ہوئے کیا۔شھید فائز علی شگری کا جسدِ مبارک گزشتہ رات جناح اسپتال سے مسجدِ خیرالعمل انچولی بلاک 20 منتقل کئے جانے پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن ضلع وسطی کے سیکریٹری اطلاعات اور ترجمان سید عرفان حیدر کی سربراہی میں ایک اعلٰی سطح کے وفد نے کہ جس میں ضلعی رہنماء اور صوبائی سیکریٹری سیاسیات سید علی حسین نقوی کے کوآرڈینیٹر سید ثمر عباس،کاظم عباس،عامر جعفری اور کمیل عباس شامل تھے نے مسجدِ خیرالعمل انچولی کا دورہ کیا اور وہاں موجود شھید ڈی ایس پی فائز علی شگری کے بڑے بھائی اور فرذندوں سے ملاقات کی اور ان کی خدمت میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے سیکریٹری جنرل میثم عابدی کی جانب سے تعزیت پیش کی۔اس موقع پر شھید فائز علی شگری کے بڑے بھائی سے گفتگو کرتے ہوئے سید عرفان حیدر نے واضع کیا ملتِ تشیع شھید فائز علی شگری کے پاک لہو کو ضائع نھیں ہونے دے گی بلکہ دیگر شھدء کیطرح شھید فائز علی شگری کے کردار و افکار کو اپناتے ہوئے وطن عزیزپاکستان کی ترقی اور دفاع کے لئے عملی میدان میں موجود رہے گی۔

عرفان حیدر نے اس موقع پر کہا کہ اس سال محرم کے آغاز سے وطنِ عزیز پاکستان باالخصوص کوئٹہ،پنجاب کے مختلف شہروں اور شہر کراچی میں ایک خاص منصوبہ بندی کے تحت حکومتی سرپرستی میں کالعدم سپاہِ صحابہ کے دہشتگردوں کے ہاتھوں عزادارئی سیدالشھداء پر حملے کروائے گئے کہ جسمیں کئی خواتین،معصوم بچے،جوان اور بزرگ شھید ہوئے،اس کے علاوہ شیعہ پولیس افسران،ڈاکٹروں،وکلاء اور دیگر قومی شخصیات کو نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ ان مظالم کے خلاف آوازِ حق بلند کرنے پر فرذندِ پاکستان سید فیصل رضا عابدی، اتحاد بین المسلمین کے داعی اور شیعہ ایکشن کمیٹی کے مرکزی محرک علامہ مرزا یوسف حسین،مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ سید احمد اقبال رضوی کو گرفتار کیا گیا اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژں کے رہنماء علامہ مبشر حسن کے خلاف تھانہ سولجر بازار اور تھانہ ناظم آباد میں دو غیر قانونی ایف آئی آرز کاٹی گئیں، جو ہرگز قابلِ قبول نھیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایک جانب تو وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہوں کے خلاف آپریشن ضربِ عضب،کامبنگ آپریشن،کراچی آپریشن اور نیشنل ایکشن پلان کا ڈھونگ مچا رہے ہیں اور انکی کامیابی کے بلند و بانگ دعویٰ کر رہے ہیں اور دوسری جانب یہی چوہدری نثار ،فورتھ شیدول میں شامل کالعدم سپاہِ صحابہ کے دہشتگرد سرغنہ مولانا احمد لدھیانوی اور عالمی تکفیری دہشتگرد گرد گروہ طالبان کے جدِ امجد مولانا سمیع الحق سے خفیہ ملاقاتیں کر رہے ہیں ۔عرفان حیدر نے بعض معتبر دفاعی اور قانون ناگذ کرنے والے اداروں کے سینئر افسران کی جانب سے کالعدم سپاہِ صحابہ اور دیگر تکفیری دہشتگرد عناصر کے ساتھ ہونے والی ملاقاتوں پر اپنا ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ان ملاقاتوں کی تصاویر سوشل میڈیا پر چلنے سے ملت تشیع پاکستان میں سخت بے چینی پائی جاتی ہے اور ملتِ تشیع کو گمان ہوچلا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان ہو یا کراچی آپریشن،کامبنگ آپریشن ہو یا آپریشن ضربِ عضب ان کی کامیابی کو ملتِ تشیع کی خواتین،معصوم بچوں،جوانوں،بزرگوں اور مقتدر شیعہ شخصیات کے قتلِ عام سے مشروط رکھا گیا ہے۔

عرفان حیدر نے مزید کہا کہ ملتِ تشیع پاکستان کو نا تو حکمرانوں اور نا ہی سیاستدانوں سے کسی خیر کی توقع ہے بلکہ شیعانِ حیدرِ کرار کو اپنی پاک افواج، رینجرز،پولیس اور دیگر خفیہ اداروں سے ابھی بھی توقع ہے کہ وہ پاکستان کے خلاف صف آراء کالعدم تکفیری دہشتگردوں کے خلاف بھرپور کاروائیاں کرتے ہوئے وطنِ عزیز پاکستان کو ان تکفیری عناصر سے چھٹکارا دلائیں گے۔انھوں نے کہا کہ جنرل راحیل شریف کی جانب سے ملک دشمن، اسلام دشمن کالعدم تکفیری دہشتگردوں کے خلاف شروع کئے جانے والے آپریشن ضربِ عضب،کراچی آپریشن اور کامبنگ آپریشن سے بہتر نتائج نکلے مگر نواز حکومت باالخصوص وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کی جانب سے کالعدم سپاہِ صحابہ کے دہشتگردوں سے ہونے والی خفیہ ملاقاتوں اور انکی سہولت کاری میں ملوث ہونے کے واضع ہوجانے کے بعد پاک فوج اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ان تکفیری دہشتگ
رد عناصر کے سیاسی و مالی سہولت نواز حکومت باالخصوص وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کے خلاف سخت ایکشن لینا ہوگا۔ عرفان حیدر نے شھید ڈی ایس پی فائز علی شگری کی گرانقدر خدمات پر انکو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ملتِ تشیع نے ہمیشہ اس ملک کی ترقی اور اس کے دفاع میں بے دریغ اور بے بہا اپنے خون کا نزرانہ دیا ہے اور انشاء اللہ دیتے رہیں گے،اور اپنی پاک افواج،رینجرز،پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے شانہ بشانہ اس ملک کی سالمیت کے خلاف اٹھنے والی ہر سازش کو بے نقاب کرتے ہوئے اس کا مردانہ وار مقابلہ کریں گے ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button