پاکستانی شیعہ خبریں

کراچی:ضلع غربی داعش کی مستقبل میں ممکنہ ریاست بن سکتاہے،رپورٹ

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) پاکستان کی پورٹ سٹی کراچی دہشتگردوں کی آسان آمجگاہ بن گیا ہے، ایک رپورٹ کے مطابق کراچی کے مغرب میں واقع کئی علاقہ داعش،طالبان ،لشکر جھنگوی جیسی کئی دہشتگرد تنظیموں کے مکمل کنڑول میں ہے جہاں پاکستان کے سیکورٹی ادارے بھی اپنی دسترس نہیں رکھتے۔ ان علاقوں میں کورنگی،بلدیہ ٹاون،گلشن بونیر، سہراب گوٹھ، گڈاپ ،حب روڈ،اورمنگوپیر کے علاقہ داعش کی مستقبل میں ممکنہ ریاست بن سکتے ہیں۔

سیکورٹی ادروں بالخصوص رینجرز کی جانب سے بھی ان علاقوں میں آپریش برائے نام کیا گیا ہے،یہ وہ علاقہ ہیں جو ابھی تک عام عوام کے لئے نوگو ایئر ہیں، میڈیا رپورٹ کے مطابق اس علاقہ میں سیکڑوں خود کش بمبار سمیت لاکھوں تربیت یافتہ دہشتگردوں موجود ہیں جن سے داعش جیسی دہشتگرد تنظیمں کسی بھی وقت فائدہ اُٹھا سکتیں ہیں۔ مبصرین کے مطابق 5 لاکھ سے زائد آبادی والے یہ علاقہ کراچی کے امن کے لئے شدید خطرہ ہیں

علاوہ ازین قبضہ کالونی سمیت ،پہاڑ کنج کے علاقوں میں طالبان اور دیگر کالعدم تکفیری تنظیموں میں رابطہ آفس قائم ہیں جبکہ علاقہ کے لوگ اپنے مسائل کے حل کے لئے ان تنظیموں کی جانب سے قائم کی گئی عارضی عدالت سے رجوع کرتے ہیں، پاکستانی قانون ان علاقوں میں ممنوع ہے اور یہ سب ہماری پولیس اور انتظامیہ کی ناک کے نیچے ہورہا ہے۔ گویا کراچی کے اندر علاقہ غیر کی سی صورت بنتی جارہی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کئی بار ان علاقوں میں موجود مدارس اور مساجد میں دہشتگردوں کو بم بنانے کی ترکیب سیکھاتے ہوئے مولوی و مفتی بم پھٹنے کی وجہ سے زخمی ہوچکے ہیں ،یہ اطلاعات بھی ہیں کہ انہیں پولیس اور سیاسی پناہ بھی حاصل ہے۔

وال اسٹریٹ جنرل میں چھپنے والی ایک رپورٹ کے مطابق کراچی کے 170 انتظامی یونٹس میں سے 33 یونٹس مکمل طالبان اور داعش جیسی دہشتگرد تنظیموں کے مکمل کنڑول میں ہیں۔ اسی رپورٹ میں وال اسٹریٹ جنرل کے رپورٹر نے لکھا ہے، وزیرستان آپریشن کے بعد کراچی میں بھاگ کر آنے والے پختوں کراچی میں ایک بار پھر منعظم ہوگئے ہیں جو پاکستان سمیت کراچی کی پورٹ سٹی کراچی کے لئے خطرہ کی گھنٹی ہے۔
وال اسٹریٹ جنرل نے کراچی کے خطرناک علاقوں کے حوالے سے ایک نقشہ بھی جاری کیا ہے۔

WO-AR337_KARACH_G_20140213180621.jpg

اسی رپورٹ میں سیکولر پختون جماعت اے این پی کے ایک رہنما ء نے بھی اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ دہشتگرد طالبان کراچی میں سراہت کرچکے ہیں اور جہاں چاہے آسانی سے جاسکتے ہیں۔

مبصرین نے اس حوالے سے اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوے کہا ہے کہ داعش طالبان کی ماڈرن شکل ہے،لہذا ضلع غربی میں فوجی آپریشن ناگزیر ہوچکا ہے،کیونکہ ان علاقوں میں دہشتگردوں مضبوط اور جدید ہتھیار سے لیس ہیں جس سے داعش کسی بھی وقت فائدہ اُٹھا کر ان علاقوں میں اپنی ریاست کا اعلان کرسکتی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button