Uncategorized

پنجاب میں ضرورت پڑی تو دہشتگردوں کیخلاف رینجرز آپریشن ہوسکتا ہے، آئی جی مشتاق احمد سکھیرا

شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ ) اسلام آباد: صوبہ پنجاب کی پولیس کے انسپکٹر جنرل (آئی جی) مشتاق احمد سکھیرا نے کہا ہے کہ صوبے میں پولیس تمام دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کارروائی کررہی ہے، لیکن اگر ضرورت محسوس ہوئی تو رینجرز کو بھی بلایا جاسکتا ہے۔ ڈان نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے بعد سے پنجاب کالعدم تنظیموں کے خلاف ایک موثر انداز میں کارروائیاں کی گئی ہیں۔

صوبے میں پولیس کی کارکردگی پر بات کرتے ان کا کہنا تھا کہ آج آپ پنجاب بھر میں جاکر دیکھ لیں، کسی جگہ بھی انتہاپسند تنظیمیں ریلیاں نہیں نکال سکتیں اور ناہی کسی کو لاؤڈ اسپیکروں کے ذریعے نفرت انگیز تقریروں کا اختیار حاصل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں پولیس اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کا ایک مکمل نظام موجود ہے اور کوئی ایسی جگہ نہیں جہاں ہم نے کارروائی نہ کی ہو۔

اس سوال پر کہ صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ تو کہتے ہیں کے کل 95 کالعدم تنظیمیں صوبے میں موجود ہیں تو ان میں سے کتنی ایسی ہیں جن کے خلاف کارروائی کی گئی ؟ آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ ہم نے ہر ایک نتظیم کے خلاف بھرپور طریقے سے کام کیا ہے مشتاق سکھیرا کا کہنا تھا کہ پنجاب میں مطلوب دہشت گردوں کی فہرست میں سے زیادہ تر پکڑے جاچکے ہیں یا پھر کسی نا کسی کارروائی میں مار دیے گئے ہیں۔

پنجاب پولیس کی صلاحیت اور تربیت پر بات کرتے ہوئے انھوں نے واضح کیا کہ پولیس کو فوج کے ساتھ کسی صورت بھی ملایا نہیں جاسکتا۔ تاہم، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم نے اب اپنی صلاحیت کافی حد تک بہتر کرلی ہے۔ واضح رہے کہ کچھ دن پہلے مسلم لیگ (ن) کے رکنِ قومی اسمبلی رمیشن کمار نے کہا تھا کہ رینجرز کا آپریشن صرف کراچی نہیں، بلکہ پنجاب سمیت چاروں صوبوں میں ہونا چاہیے۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت سیاسی و عسکری قیادت کے اہم اجلاس میں قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کے لیے اعلیٰ سطح کی ٹاسک فورس قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ وزیراعظم ہاؤس سے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق اجلاس میں غیر ملکی ایجنسیوں سے نمٹنے کے لیے مربوط اور موثر حکمت عملی اپنانے کا بھی فیصلہ کیا گیا اور اس مقصد کے لیے انٹیلی جنس اداروں کو تمام ضروری وسائل فراہم کیے جائیں گے۔

یاد رہے کہ کوئٹہ میں ہونے والے خود کش دھماکے کے بعد ملک میں سیکیورٹی انتظامات اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے کردار پر سوالات اٹھائے جارہے ہیں، جس کے نتیجے میں 70 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ سول ہسپتال دھماکے میں زیادہ تر وکلاء ہلاک ہوئے تھے، جائے وقوع پر موجود صحافی بھی دھماکے کی زد میں آئے اور نجی نیوز چینل آج ٹی وی اور ڈان نیوز کے کیمرہ مین بھی دھماکے کے نتیجے میں ہلاک ہوئے۔

کوئٹہ دھماکے کے بعد چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف نے انٹیلی جنس ایجنسیوں کو ملک بھر میں اسپیشل کومبنگ آپریشن شروع کرنے کا حکم دیا تھا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button