
پر تشدد احتجاج سے عوام میں عدم تحفظ کا احساس حکومت کی سرخ لکیرہے
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) ایرانی صدر مملکت سید ابراہیم رئیسی نے کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام میں عدم تحفظ کا احساس حکومت کی سرخ لکیرہے ۔ حکومت مظاہرین اور مخالفین کی باتوں کو سننے کے لیے تیار ہے لیکن احتجاج ،افراتفری اور بدامنی میں فرق ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بدامنی اور افراتفری بات چیت اور کسی بھی قسم کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے اور عوام توقع کرتے ہیں کہ اس سے فیصلہ کن طریقے سے نمٹا جائے گا۔
صدر رئیسی نے کہا کہ آج دشمن نے جان بوجھ کر اسلامی انقلاب کے اثاثوں کے ساتھ مشترکہ جنگ شروع کی ہے اور اس نے ہمارے معاشرے اور سماجی سرمائے کی طاقت، امید اور اعتماد کو نشانہ بنایا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دشمن کی شرارتوں، سازشوں سے نمٹنے کا طریقہ یہ ہے کہ لوگوں کی بھلائی اور راحت سے متعلق کاموں میں تاخیر سے گریز کیا جائے اور مسائل کے حل کے لیے محنت اور کوشش کی جائے۔
انہوں نے عدم تحفظ کو حکومت کی سرخ لکیر قرار دیا اور کہا کہ سلامتی اور امن ملک کی ترقی اور عوام کی سائنسی، اقتصادی اور کاروباری سرگرمیوں کی بنیاد ہے جس پر ذمہ دار اداروں کو خصوصی توجہ دینی چاہیے۔