پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

تاریخ اسلام کی پہلی دہشتگردی، دہشتگردوں نے فاطمہ زہراؑ کے گھر کو آگ لگادی

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) رحلت رسول اکرم ﷺ کے بعد تاریخ اسلام میں دہشتگردی کا پہلا واقعہ 1 ربیع الاول کو پیش آیا جس میں ایک ملعون نے کچھ دہشتگردوں کے ساتھ دختر رسول حضرت فاطمہ زہراؑ کے دروازے کو آگ لگادی اور جناب محسن کو شہید کردیا۔

اگر چہ بعض لوگ حریم اہل بیت پیغمبرﷺپر آشکار ظلم کو چھپانے کی کوشش کرتے ہیں لیکن پیغمبر اکرمﷺ کی بیٹی کے گھر پر حملے کا واقعہ ایسا ہے جو کبھی فراموش نہیں ہوسکتا اور نہ ہی کبھی تاریخ کے صفحہ سے مٹایا جاسکتا ہے ۔

کیونکہ حدیث اور تاریخ کی بہت سی معتبر کتابوں میں احتیاط اور شرمندگی کے ساتھ اس افسوسناک واقعہ کی طرف اشارہ ہوا ہے جبکہ اہل بیتؑ پر ظلم کو بعض مورخین اور محدثین نے چھپانے کی کوشش کی ہے لیکن پھر بھی جو کچھ صدر اسلام میں یا اس کے بعد واقع ہوا ہے اس کو چھپا نہیں سکے ۔

ان افسوسناک واقعات میں سے ایک واقعہ حضرت فاطمہ بنت رسول اللہ (صلوات اللہ علیہما) کے گھر پر آپ ﷺ کی وفات کے بعد حملہ ہے جس میں ایک ملعون نے آپ ؑ کے درکو آگ لگائی ۔

یہ خبر بھی پڑھیں سویڈش کارٹونسٹ کا جل کر راکھ ہونانوشتہ دیوارہے، حامدموسوی

لہذااس ملعون کے متعلق جو کچھ اہل سنت کی کتابوں میں ذکر ہوا ہے وہ یہ ہے :

و معہ قبس من نار ۔
اس ملعون کے ساتھ آگ کا شعلہ بھی تھا (١) ۔

اس ملعون نےگھر کے دروازے کے پاس پہنچتے ہی کہا : دروازہ کو کھول دو ورنہ گھر کے ساتھ تمہیں بھی آگ میں جلا دوں گا …. اس کے بعد آگ کو دروازہ پر ڈال دیا اور اس کو جلادیا (٢) ۔

حضرت زہرا ؑ کے استغاثہ کے باب میں ذکر ہوا ہے : (ایک معلوم )ملعون کچھ لوگوں کے ساتھ حضرت علی ؑکے گھر کے پاس آیا اور دروازہ کو کھٹکھٹایا ، حضرت فاطمہ زہرا ؑ نے لوگوں کے شور و غل کی آواز سننے کے بعد گریہ و فریاد کے ساتھ کہا ! یا رسول اللہ یہ کیسی مصیبت ہے جو آپ کے بعد ابن فلاں اور ابن فلاں کی طرف سے ہم پر آئی ہے یہ نالہ وفریاد سن کر بہت سے لوگ وہاںسے چلے گئے ، لیکن وہ ملعون کچھ لوگوں کے ساتھ وہاں باقی رہ گیااوراس ملعون نے قسم کھائی : خدا کی قسم یا تو بیعت کے لئے باہر آجائو ورنہ اس گھر کو تمہارے ساتھ آگ لگا دوں گا… پھر دروازہ پر آگ ڈالی اور اس کو جلا دیا (٣) ۔

ایک دوسری روایت میں ذکر ہوا ہے :
قالت فاطمة (س) یا بن فلاں ؟ ا جئت لتحرق دارنا ؟ ! قال : نعم
۔ حضرت فاطمہ نے فرمایا : اے ابن فلاں ، کیا تو ہمارے گھر کو جلانے کے لئے آیا ہے ؟ !اس ملعون نے کہا : ہاں گھر کو جلانے کے لئے آیا ہوں (٤) ۔

جو کچھ مسلم ہے وہ یہ ہے کہ حضرت علی ؑکے گھر پر اس ملعون کے حملےکے وقت حضرت زہرا (س) گھر میں موجود تھیں ، جب آپ سلام اللہ علیھانے اس ملعون اور اس کے ساتھیوں کی آواز سنی تو دروازہ کو بند کردیا اور ان کو شک و گمان بھی نہیں تھا کہ پیغمبر اکرمﷺ کی اکلوتی یادگار یعنی خود جناب فاطمہ زہرا ؑ کے گھر میں ہوتے ہوئے وہ آپ کے گھر پر حملہ کرے گا ، افسوس کہ اس نے یہ جسارت اورغلطی کی اور حضرت علی و فاطمہ علیہما السلام کے گھر میں آگ لگائی ۔

اس ملعون نے جب حضرت فاطمہ زہراؑ کے در کو آگ لگائی تو جناب زہراؑ دروازے کے پیچھے موجود تھیںاور جب اس ملعون نے دروازے کو توڑا اور اندر داخل ہوا اس وقت رسول کی بیٹی حضرت فاطمہؑ در و دیوار کے درمیان آگئیں اور محسن شہید ہوگئے۔

حضرت محمد ﷺ کی بیٹی حضرت فاطمہ زہرا ؑ کا دروازہ جلانے والوں اور ان کے سربراہ ملعون پر خدا کی لعنت ہو اور تا قیامت ہو۔

حوالہ جات:
1. تاريخ طبري ج3، ص 101؛ مصنف ابن ابي شيبه، ج 7، ص432؛ العقد الفريد، ج 4، ص 260؛ انساب الاشراف ج2، ص 268.
2. الامامه و السياسة، ج 1، ص 12.
3. الامامه و السياسة، ج 1، ص 12.
4. تاريخ ابي الغداء، ج1، ص 156.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button