
پاک ایران دوستی، ایران نے بھارت کو چابہار منصوبے سے کک آؤٹ کر دیا
بھارت کو چابہار منصوبے سے کک آؤٹ کرنے اور پاک ایران نئے ریمدان بارڈر کے افتتاح کے بعد پاکستان کو ایک اور ناقابل یقین پیشکش کردی ہے۔ ذ کے مطابق ایران نے پاکستان کو آفر دی ہے کہ پاکستان اپنی ضرورت اور مفادات کے مطابق جنوبی ایران کی بندرگاہ چابہار میں بھرپور اور لامحدود سرمایہ کاری کرسکتا ہے۔ یہ بات ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان کے ڈائریکٹر جنرل پورٹ اینڈ شپنگ، بہروز آقائی نے پاکستانی سفیر رحیم حیات قریشی کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران کہی۔
بہروز آقائی کا کہنا تھا کہ چابہار کی بندرگاہ علاقے کی دیگر بندرگاہوں کو ایک دوسرے سے مربوط بنانے اور خطے کے ملکوں کے درمیان دو طرفہ تعاون کے فروغ کی ذمہ داریاں نبھائے گی۔ بہروز آقائی نے ایران اور پاکستان کے سمندری سفر کو محفوظ بنانے کے لیے ساحلوں پر مشترکہ ریسکیو مراکز کے قیام کو ضروری قرار دیا۔
اس موقع پر پاکستان کے سفیر رحیم حیات قریشی نے کہا کہ چابہار میں موجود بنیادی ڈھانچے اور آلات و وسائل بے انتہا گنجائشوں کے حامل ہیں اور یہ بندرگاہ علاقائی تعاون اور رابطوں کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کرے گی۔ پاکستان کے سفیر نے تجویز پیش کی کہ دونوں ملکوں کے متعلقہ حکام کے مشترکہ اجلاس میں تمام شعبوں میں پائے جانے والے امکانات اور گنجائشوں کا جائزہ لیا جانا چاہیئے۔
دریں اثناء ایران کے ادارہ فروغ تجارت کے شعبہ ایشیاء کے ڈائریکٹر جنرل سید رضا آقا زادے نے پاکستان کے ساتھ سرحدی گزرگاہوں میں اضافے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ سال فرروی تک ایک اور سرحدی گزرگاہ کے افتتاح کے بعد ایران اور پاکستان کے درمیان فعال سرحدی گزرگاہوں کی تعداد تین ہو جائے گی۔