پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

عزاداروں پر ایف آئی آر کی سیاست ناکام ہوچکی ہے،علامہ باقر زیدی

شیعہ نیوز:مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صدر علامہ باقر عباس زیدی نے کہا ہے کہ عزاداری امام حسین علیہ السلام امت مسلمہ کے درمیان وحدت کا مظہر ہے، یہ عزاداری ہی ہے کہ جس نے حسینی اور یزیدی افکار کے درمیان فرق واضح کیا، محرم الحرام 1444ھ کے دوران عزاداری کے پروگراموں کو فول پروف سیکورٹی فراہم کی جائے تاکہ شر پسند عناصر کو کسی شرپسندی کا موقع نہ مل سکے، تمام مرکزی جلوسوں کے داخلی و خارجی راستوں پر واک تھرو گیٹ نصب اور اضافی نفری تعینات کر کے کسی بھی شرپسندی کے خدشے کو کم سے کم کیا جا سکتا ہے۔ وحدت ہاؤس کراچی میں علامہ مختار امامی، علامہ صادق رضا تقوی، علی حسین نقوی، علامہ علی انور جعفری، علامہ علی حیدر، ناصر حسینی اور حسن رضوی سمیت دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم رہنما نے کہا کہ صوبے بھر میں وحدت اسکاؤٹس کے نوجوان مختلف اضلاع میں ضلعی انتظامیہ کے ساتھ جلوسوں کی حفاظت کی ذمہ داری سرانجام دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ بارشوں کی وجہ سے پورا صوبہ زبوں حالی کا شکار ہے، صوبہ بھر میں اور بالخصوص کراچی میں بلدیاتی ایشوز پر وفاقی و صوبائی حکومتوں کو خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے، پانی جگہ جگہ کھڑا ہے انتظامی بنیاد پر اس کو فوری نکالا جائے، ایام عزاء میں مجالس و جلوس عزاء کے راستوں کی صفائی ستھرائی، سڑکوں کی مرمت، اسٹریٹ لائٹس کی تنصیب و بحالی اور بجلی کی بلاتعطل فراہمی متعلقہ اداروں کی اولین ذمہ داری ہے، کے الیکٹرک بلکل تعاون نہیں کر رہی جہاں سبیلوں کے لئے میٹر دیتی تھی وہ دیئے جائیں، بالخصوص ایام عزاء میں صوبہ بھر میں لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کرکے بلا تعطل بجلی فراہم کی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی شہر کی تعمیر نو کے لئے جن بڑی سیاسی جماعتوں نے مشترکہ جدوجہد کی طرف قدم بڑھایا ہے، یہی جماعتیں اس شہر کی تباہی کی ذمہ دار بھی ہیں، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم طویل عرصہ تک صوبہ سندھ کی مقتدر طاقت بنے رہے لیکن انتظامی نا اہلی اور عوامی مسائل سے دانستہ چشم پوشی نے روشنیوں کے اس شہر کو اجاڑ کر رکھ دیا ہے۔

علامہ باقر زیدی نے کہا کہ کورونا کے باعث حکومت کی جانب سے جاری ایس او پیز پر عمل کیا جائے گا، تاہم علاقائی انتظامیہ کو قانون کی عمل داری کے نام پر کسی جلوس کے راہ کی رکاوٹ بننے اور اختیارات کے ناجائز استعمال کی اجازت نہیں دی جائے گی، تمام لائسنس یافتہ و روایتی جلوس حسب سابق بھرپور مذہبی عقیدت و احترام سے نکالے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ رواداری اور باہمی احترام ہمارے مذہب کا حصہ ہیں، علما کرام کو چاہیئے کہ تمام مسالک کے بنیادی عقائد کے احترام کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے احتیاط کے دامن کو مضبوطی سے تھامے رکھیں تاکہ تمام مسالک کے مابین ایک دوسرے کا احترام قائم رہ سکے۔ انہوں نے کہا کچھ اضلاع میں ہمارے متعدد ایسے معتدل علما و ذاکرین کے داخلے پر انتظامیہ نے پابندی عائد کردی ہے جنہوں نے ہمیشہ وحدت و اخوت پر زور دیا اور انہیں اہل تشیع کی طرح اہل سنت برادران بھی احترام اور قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، یہ اقدام سراسر تعصب پر مبنی ہے اور تکفیری گروہوں کو خوش کرنے کے لئے کیا گیا ہے جس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

علامہ باقر زیدی نے کہا کہ ملک میں ایف آئی آر کی سیاست ناکام ہوچکی ہے اور عزاداری کو روکنے جو ہتھکنڈے اپنائے جائیں گے انہیں بھی ناکامی کا منہ دیکھنا پڑے گا، شیعہ مسنگ پرسنز کا اہم مسئلہ ہے، ان کو رہا کیا جائے، سلمان شہید کے قاتل کو جلد از جلد پکڑا جائے، اسی طرح سے ملکی صورت حال میں تھوڑا سا بدلاؤ آیا ہے اور پاکستان کے نظام تباہ کرنے کی جو سازشیں بیرونی یا اندورنی سطح پر کی جارہی ہیں، ہم ان کی مذمت کرتے ہیں، بدامنی کے حالات کسی کے بھی حق میں نہیں ہیں اور جو لوگ اس کے ذمے دار ہیں وہ یہ نہ سمجھیں کہ وہ پاکستان سے باہر جاکر سکون کی زندگی گزار لیں گے، وہ دنیا میں جب تک رہیں گے ذلت آمیز زندگی ہیں گزاریں گے، جس کو اپنے ملک میں عزت نصیب نہ ہو وہ کہیں اور جاکر عزت نہیں پاسکتا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button